امریکامیں نکوٹین بیگ فروخت کرنے کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکامیں پہلی بار فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے نکوٹین پاؤچ کی بطور محفوظ پروڈکٹ کے فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔ حکومت نے زائن نکوٹین پاؤچ پروڈکٹس کا وسیع پیمانے پر سائنسی جائزہ لینے کے بعد اسے مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت دی۔ حکام کا کہنا ہے کہ نکوٹین کے پاؤچ کو صارف کے مسوڑھوں اور ہونٹوں کے درمیان رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ زائن نیکوٹین پاؤچ کی مصنوعات صحت عامہ کے معیار پر پورا اترتی ہیں جس میں خطرات ، فوائد ، صارفین کے موجودہ استعمال اور مصنوعات کی تیاری کے لیے سہولیات اور طریقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکی لنگز ایسوسی ایشن نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی۔ لنگ ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے۔ ہمیں انتہائی مایوسی ہوئی ہے کہ ادارے نے ان مصنوعات کی اجازت دی جو غیر قانونی طور پر مارکیٹوں میں موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملک میں کینسر کی غیرمعیاری بھارتی ادویات کی فروخت کا انکشاف
ملک میں کینسر کے مریضوں کو دی جانے والی بھارتی ادویات کے غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) حرکت میں آ گئی ۔
سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبیداللہ نے تصدیق کی ہے کہ دو بھارتی کمپنیاں پاکستان کو ایسی اینٹی کینسر ادویات فراہم کر رہی تھیں جو بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
ڈاکٹر عبیداللہ کاکہناہے کہ ڈریپ نے خود ان بھارتی کمپنیوں کی شناخت کی اور ان کی چار ادویات پاکستان میں رجسٹرڈ پائی گئیں۔ ادارے نے فوری طور پر ان ادویات کے سیمپلز 48 گھنٹوں کے اندر حاصل کر لیے ہیں اور ان کی جانچ بین الاقوامی پروٹوکول کے تحت جاری ہے۔ ان رپورٹس کی حتمی تفصیلات پانچ اگست تک متوقع ہیں، جس کے بعد ملوث کمپنیوں اور افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ ڈریپ نے ملک بھر سے سرینجز کے 36 مختلف سیمپلز بھی حاصل کیے ہیں، جن کی جانچ جاری ہے۔ سرینجز کی کوالٹی سے متعلق رپورٹ آئندہ دو ماہ میں سامنے آئے گی
۔ سی ای او ڈریپ کا کہنا تھا کہ عوام میں بےچینی کی کوئی ضرورت نہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان کی تمام سرینجز غیر معیاری ہیں۔
ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ صحت جیسے حساس شعبے میں غیر معیاری مصنوعات کی کوئی گنجائش نہیں،
اس معاملے کو پوری شفافیت اور سنجیدگی سے نمٹایا جا رہا ہے۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ مستند اور رجسٹرڈ مصنوعات کے استعمال کو ترجیح دیں۔