عرفانہ پیرزادہ
اتنی آلودہ ہے اس فضا کی جبیں
آسماں پر ہے چھایا دھواں ہی دھواں
کھوکھلی ہے زمیں
غم کی آندھی ہے جیسے کہ چلنے لگی
ہے گھٹن اس قدر سانس رکنے لگی
اس پہ غصے میں اب یہ سمندر بھی ہے
ایسا ہی اک جہاں اس کے اندر بھی ہے
جس کی لہروں پہ ہم نے ترانے لکھے
ریت پر چاہتوں کے فسانے لکھے
ہم نے خوشیاں وہ پائیں جو انمول ہیں
اب یوں لگتا ہے سب دور کے ڈھول ہیں
سن سمندر ذرا
ماہی گیروں کی روزی ہے رحمت ہے تو
رب نے بخشی ہے ہم کو وہ نعمت ہے تو
تو نے موتی دیئے ہم نے حاصل کیے
ہم نے آلودہ تر تیرے ساحل کیے
کچرے اور فضلے جب اس میں داخل کیے
ان سبھی نے حوادث کو آواز دی
اور طبیعت فضاؤں کی ناساز کی
عام شہری کی اس میں خطا کچھ نہیں
ہیں وہ لا علم ان کو پتہ کچھ نہیں
اے سمندر بتا
بے اماں سائبانوں کے ہوتے ہوئے
دربدر ہوں مکانوں کے ہوتے ہوئے
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت کے کیرالہ کے ساحل پر مال بردار بحری جہاز میں دھماکے، 40 کنٹینرز سمندر گرگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممبئی:بھارتی بحریہ نے ممبئی جانے والے ایک سنگاپور پرچم بردار کارگو جہاز “وان ہائی 503” پر پیش آنے والے دھماکوں اور آتشزدگی کے بعد بڑے پیمانے پر تلاش و بچاؤ کا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ واقعے کے دوران تقریباً 40 کنٹینرز عرب سمندر میں گر گئے جبکہ متعدد عملے کے اراکین نے آگ سے بچنے کے لیے سمندر میں چھلانگ لگا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ بھارت کے جنوبی صوبے کیرالا کے ساحل سے 144 کلومیٹر (90 میل) دور پیش آیا، جہاز پر سوار 22 اراکین پر مشتمل عملے میں سے 18 کو بحفاظت بچا لیا گیا جبکہ 4 افراد اب بھی لاپتہ ہیں، سنگاپور کی میری ٹائم اینڈ پورٹ اتھارٹی (MPA) کے مطابق، بچائے گئے عملے کے کچھ اراکین زخمی ہیں۔
بحریہ کے ترجمان کے مطابق ساحلی محافظ دستوں نے فوری طور پر آپریشن شروع کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی تلاش اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹرز تعینات کر دیے،اعلیٰ حکام کی ہدایات پر عملے کو ہوا کے ذریعے نکالنے کے انتظامات فوری کیے گئے۔
رپورٹس کےمطابق 270 میٹر طویل اس جہاز نے 12.5 میٹر ڈرافٹ کے ساتھ 7 جون کو سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سے ممبئی کے لیے روانگی کی تھی اور 10 جون کو ممبئی پہنچنا تھا، جہاز پر 650 سے زائد کنٹینرز تھے، جن میں سے 40 کے سمندر میں گرنے سے ماحولیاتی خطرات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں، لیکن ابتدائی اطلاعات کے مطابق جہاز کے انجن روم یا کسی کنٹینر میں دھماکے کی اطلاعات ہیں۔ بھارتی اور سنگاپوری حکام اس سانحے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں۔