فورسز بگن میں داخل، لوئر کرم میں فوجی آپریشن شروع
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
لوئر کرم میں قافلے پر حملے اور اہلکاروں کی شہادت کے بعد فورسز بگن میں داخل ہوگئی ہیں اور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ بگن میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے اور ایف سی قلعے سے شیلنگ کی گئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق فورسز نے پہاڑوں پر دہشت گردوں کے مورچوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہےاور آج رات تک دیگر علاقوں میں بھی سرچ آپریشن کی توقع ہے۔ یہ آپریشن دہشت گردوں اور لوٹ مار میں ملوث افراد کے خلاف کیا جا رہا ہے۔خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے بگن لوئر کرم میں فورسز نے کرفیو نافذ سرچ آپریشن کا آغاز کردیا جب کہ لوگوں نے علاقے سے نقل مکانی شروع کردی۔پولیس نے بتایا کہ فورسز بگن کے علاقے میں داخل ہوگئی ہیں اور سرچ آپریشن شروع ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق بگن میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، آپریشن کے بعد بگن و ملحقہ علاقوں کے متاثرین نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔
قبل ازیں کرم کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا .
دوسری طرف ذرائع کے مطابق لوئر کرم کے مکین آپریشن کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور مظاہرین کا کہنا ہے کہ یکطرفہ فوجی آپریشن قبول نہیں کیا جائے گا۔طوری بنگش قبائل نے حکومت کو آج چھ بجے تک ڈیڈ لائن دی ہے۔ قبائل کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے بعد اب تک دس سے زیادہ خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں لیکن حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اگر راستے نہیں کھولے گئے اور تحفظ کی ضمانت نہیں دی گئی تو وہ امن معاہدے سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے اور اس پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں اپنے اقدامات خود طے کریں گے۔لوئر کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں بے گھر ہونے والوں کے لیے کیمپ قائم کیے جائیں گے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بنکرز کو تباہ کرنے کا عمل تاخیر کا شکار ہے اور اب تک دونوں فریقین کے آٹھ بنکرز مسمار کیے جا چکے ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: متاثرہ علاقوں لوئر کرم میں امن معاہدے کے مطابق ہیں اور کے خلاف گیا ہے
پڑھیں:
بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع خضدار میں سیکورٹی فورسز نے انٹیلیجنس اطلاعات پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ یہ دہشت گرد مختلف تخریبی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ آپریشن کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد ان عناصر کو مارا گیا جب کہ ان کے قبضے سے جدید اسلحہ اور بھاری مقدار میں گولہ بارود برآمد ہوا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس کارروائی کا مقصد علاقے میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنا اور شہریوں کو محفوظ بنانا تھا۔ خضدار اور اس کے گردونواح میں امن و امان کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو ہدف بنا کر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان کی فورسز ملک کے کسی بھی حصے میں دشمن کے منصوبے کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے فورسز نے جس پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا وہ لائق ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لیے فورسز کی قربانیاں اور کامیابیاں پوری قوم کے لیے باعث فخر ہیں۔