Nawaiwaqt:
2025-09-19@03:40:45 GMT

فورسز بگن میں داخل، لوئر کرم میں فوجی آپریشن شروع

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

فورسز بگن میں داخل، لوئر کرم میں فوجی آپریشن شروع

لوئر کرم میں قافلے پر حملے اور اہلکاروں کی شہادت کے بعد فورسز بگن میں داخل ہوگئی ہیں اور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ بگن میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے اور ایف سی قلعے سے شیلنگ کی گئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق فورسز نے پہاڑوں پر دہشت گردوں کے مورچوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہےاور آج رات تک دیگر علاقوں میں بھی سرچ آپریشن کی توقع ہے۔ یہ آپریشن دہشت گردوں اور لوٹ مار میں ملوث افراد کے خلاف کیا جا رہا ہے۔خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے بگن لوئر کرم میں فورسز نے کرفیو نافذ سرچ آپریشن کا آغاز کردیا جب کہ لوگوں نے علاقے سے نقل مکانی شروع کردی۔پولیس نے بتایا کہ فورسز بگن کے علاقے میں داخل ہوگئی ہیں اور سرچ آپریشن شروع  ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق بگن میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، آپریشن کے  بعد بگن و ملحقہ علاقوں کے متاثرین نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

قبل ازیں کرم کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا .

جس میں ترجمان حکومت خیبرپختونخوا، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پولیس کے علاوہ دیگر سول و پولیس افسران شریک ہوئے۔ ترجمان صوبائی حکومت خیبرپختونخوا  کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شرپسند عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے.ریاست پر امن عناصر کیساتھ کھڑی ہے اور ظالم عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا. متاثرہ علاقوں میں موجود چند شرپسندوں کے خلاف کارروائی ناگزیر ہو چکی ہے۔ترجمان  کے مطابق امن معاہدے پر قانون اور پشتون روایات کے مطابق عملدرآمد کرایا جائے گا. شرپسندوں کے خلاف کاروائی میں پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کے لیے سکیورٹی فورسز سپورٹ میں موجود ہوں گی. حکومت کو خدشہ ہے کہ امن پسند لوگوں کے درمیان کچھ شرپسند گھس گئے ہیں۔اس میں کہا گیا کہ امن پسند لوگوں کو نقصان سے بچانے کیلئے انہیں شرپسندوں سے الگ کرکے کارروائی کی جائے گی.متاثرہ علاقوں کے عوام کے لیے رہائش کے بہترین متبادل انتظامات کیے گئے ہیں.حکومت دونوں فریقین سے درخواست کرتی ہے کہ اپنے درمیان موجود شرپسندوں کی نشاندہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کریں۔ بیان کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت گزشتہ تین مہینوں سے کرم میں پرامن طریقے سے امن بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے. گرینڈ جرگے کے ذریعے پشتون روایات کے مطابق امن معاہدہ کیا گیا. کرم میں چند شرپسند عناصر نے امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کی، شرپسندوں نے ڈپٹی کمشنر پر قاتلانہ حملہ کیا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ترجمان  نے کہا کہ شرپسند عناصر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور امدادی سامان کے قافلوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں. عوام سے اپیل ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔اس میں کہا گیا کہ حکومت جلد ہی متاثرہ علاقوں سے شرپسندوں کا خاتمہ کرکے علاقے میں امن  بحال کر دے گی. حکومت نے امن معاہدے کے مطابق امن بحال کرنے کی پوری کوشش کی ہے. کرم کے عوام امن چاہتے ہیں اور امن معاہدے کا احترام اور پاسداری کرتے ہیں۔

دوسری طرف ذرائع کے مطابق لوئر کرم کے مکین آپریشن کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور مظاہرین کا کہنا ہے کہ یکطرفہ فوجی آپریشن قبول نہیں کیا جائے گا۔طوری بنگش قبائل نے حکومت کو آج چھ بجے تک ڈیڈ لائن دی ہے۔ قبائل کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے بعد اب تک دس سے زیادہ خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں لیکن حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اگر راستے نہیں کھولے گئے اور تحفظ کی ضمانت نہیں دی گئی تو وہ امن معاہدے سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے اور اس پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں اپنے اقدامات خود طے کریں گے۔لوئر کرم میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں بے گھر ہونے والوں کے لیے کیمپ قائم کیے جائیں گے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بنکرز کو تباہ کرنے کا عمل تاخیر کا شکار ہے اور اب تک دونوں فریقین کے آٹھ بنکرز مسمار کیے جا چکے ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: متاثرہ علاقوں لوئر کرم میں امن معاہدے کے مطابق ہیں اور کے خلاف گیا ہے

پڑھیں:

بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع خضدار میں سیکورٹی فورسز نے انٹیلیجنس اطلاعات پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ یہ دہشت گرد مختلف تخریبی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ آپریشن کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد ان عناصر کو مارا گیا جب کہ ان کے قبضے سے جدید اسلحہ اور بھاری مقدار میں گولہ بارود برآمد ہوا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس کارروائی کا مقصد علاقے میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنا اور شہریوں کو محفوظ بنانا تھا۔ خضدار اور اس کے گردونواح میں امن و امان کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو ہدف بنا کر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان کی فورسز ملک کے کسی بھی حصے میں دشمن کے منصوبے کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔

دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے  فورسز نے جس پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا وہ لائق ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لیے فورسز کی قربانیاں اور کامیابیاں پوری قوم کے لیے باعث فخر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حشد الشعبی کی شامی سرحد پر فوجی مشقیں
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کا خضدار میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گرد ہلاک
  • بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا ہے: شیری رحمان
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • سکیورٹی فورسز کا خضدار میں آپریشن، 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کا خضدار میں آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید