چینی خلابازمستقبل قریب میں خلائی سٹیشن سے باہر دوسری سرگرمی انجام دیں گے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس کے مطابق پہلی آؤٹ آف کیبن سرگرمی کی کامیاب تکمیل کے بعد شینزو-19 کے خلاباز عملے نے خلائی سٹیشن میں آلات کی جانچ اور دیکھ بھال، سسٹم میں پریشر ایمرجنسی ڈرل اور دوسری آؤٹ آف کیبن سرگرمی کی تیاری مکمل کرلی ہے۔
خلابازوں نے خلائی میٹریل سائنس، خلائی بائیو سائنس اور ایرو اسپیس میڈیسن کے شعبوں میں آزمائشی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی ایرواسپیس مقابلے، برونز ایوارڈ پاکستانی طلبا کے نام
چینی میڈیا کے مطابق اس وقت شینزو-19 کے عملے کی جسمانی صحت بہترین ہے اور خلائی سٹیشن مستحکم طریقے سے کام کر رہا ہے۔دوسری آؤٹ آف کیبن سرگرمی مستقبل قریب میں مناسب وقت پر انجام دی جائے گی ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس خلاباز شینزو-19.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس خلاباز
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔