چینی خلابازمستقبل قریب میں خلائی سٹیشن سے باہر دوسری سرگرمی انجام دیں گے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس کے مطابق پہلی آؤٹ آف کیبن سرگرمی کی کامیاب تکمیل کے بعد شینزو-19 کے خلاباز عملے نے خلائی سٹیشن میں آلات کی جانچ اور دیکھ بھال، سسٹم میں پریشر ایمرجنسی ڈرل اور دوسری آؤٹ آف کیبن سرگرمی کی تیاری مکمل کرلی ہے۔
خلابازوں نے خلائی میٹریل سائنس، خلائی بائیو سائنس اور ایرو اسپیس میڈیسن کے شعبوں میں آزمائشی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی ایرواسپیس مقابلے، برونز ایوارڈ پاکستانی طلبا کے نام
چینی میڈیا کے مطابق اس وقت شینزو-19 کے عملے کی جسمانی صحت بہترین ہے اور خلائی سٹیشن مستحکم طریقے سے کام کر رہا ہے۔دوسری آؤٹ آف کیبن سرگرمی مستقبل قریب میں مناسب وقت پر انجام دی جائے گی ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس خلاباز شینزو-19.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس خلاباز
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔
اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔
ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔
اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔