دفتر خارجہ نے مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والےپاکستانیوں کی فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
دفتر خارجہ کی جانب سے مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی گئی ہے جب کہ متاثرہ شہریوں کی وطن واپسی کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مراکش میں کشتی ڈوبنے کے حوالے سے بیان کے مطابق بچ جانے والے پاکستانیوں کے ناموں کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہی ہے.
واضح رہے کہ 16 جنوری کو مغربی افریقہ کے راستے غیر قانونی طور پر اسپین جانے والی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی تھی. جس میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہوئی۔مراکش کے حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے، جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔
بعد ازاں ترجمان دفتر خارجہ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپین جانے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی کشتی میں 80 مسافر سوار تھے جن میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: متاثرہ شہریوں حادثے کا شکار بچ جانے والے دفتر خارجہ تارکین وطن کشتی حادثے
پڑھیں:
حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو دوبارہ ملک بدر کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا دوبارہ فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی حکومت نے افغان شہریوں سمیت غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق انڈر ٹرائل افغان باشندوں کی واپسی کے لیے فارن ایکٹ کی دفعہ 14 بی لاگو کی جائے گی، سزا یافتہ یا جاری قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنے والے افراد کو بھی ملک بدر کر دیا جائے گا۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ رجسٹریشن کے ثبوت (پی او آر) کارڈز(جو افغان مہاجرین کو پاکستان میں قانونی طور پر رہائش کی اجازت دیتے تھے) کی میعاد 30 جون 2025 کو ختم ہو چکی ہے، اس تاریخ کے بعد ملک میں باقی رہ جانے والے پی او آر کارڈ ہولڈرز کو اب غیر قانونی رہائشی تصور کیا جارہا ہے۔
وزارت نے ضلعی انتظامیہ، پولیس، جیل حکام اور دیگر متعلقہ حکام کو غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کرنے اور ملک بدر کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا (کے پی) کے محکمہ داخلہ نے پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کو اپنے آبائی ملک واپس جانے کی ہدایت کی ہے، محکمہ نے افغان شہریوں کو وطن واپسی کے لیے پشاور اور لنڈی کوتل کے ٹرانزٹ پوائنٹس پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ ہدایت 31 جولائی 2025 کو جاری کردہ وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق ہے، جس کی تصدیق کے پی کے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔
Post Views: 5