امریکی صدر جوبائیڈن کا سبکدوشی سے قبل 5 افراد کیلئے عام معافی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
WASHINGTON:
امریکا کے صدر جوبائیڈن نے اپنے دور صدارت کے آخری روز انسانی حقوق کے آنجہانی مارکوس گاروی سمیت 5 افراد کے لیے عام معافی کا اعلان کردیا۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق 1940 میں انتقال کرجانے والے انسانی حقوق کے مشہور رہنما مارکوس گاروی کو بھی عام معافی کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جنہیں 1923 میں فراڈ کے الزام میں 5 سال قید کی سزا دی گئی ہے تاہم 1927 میں اس وقت کے صدر کیلوین کولیڈج نے معاف کردیا تھا۔
انسانی حقوق کے ادارے مارکوس گاروی کو پہلے رہنما مانتے ہیں جنہوں نے افریقی نژاد امریکیوں کے حقوق کے لیے منظم تحریک چلائی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا کہ انہوں نے بلیک اسٹار لائن شپنگ کمپنی بنائی اور یونیورسل نیگرو امپروومنٹ ایسوسی ایشن تشکیل دی جو افریقی تاریخ اور ثقافت کے لیے کام کرتی ہے۔
جوبائیڈن کی جانب سے معافی دی گئی دیگر افراد میں ڈیرل چیمبرز شامل ہیں، جو تخفیف اسلحہ کے وکیل ہیں اور انہیں نان وائیلنس ڈرگ کے کیس میں سزا ہوئی تھی۔
اسی طرح امیگریشن کے وکیل واریداتھ المعروف روی راگبیر جنہیں 2001 میں سزا دی گئی تھی، انہیں بھی معافی دی گئی ہے۔
امریکی صدر نے ڈون لیونارڈ اسکاٹ کو بھی معافی دی ہے، جنہیں نان وائیلنٹ ڈرگ کے کیس میں 1994 میں 10 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ لیونارڈ اسکاٹ 2019 میں ریاست ورجینیا کی اسمبلی میں منتخب ہوگئے تھے اور گزشتہ برس پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے تھے۔
معافی حاصل کرنے والوں میں کیمبا اسمتھ پراڈیا کا نام بھی ہیں، جو فوجداری مقدمات لڑنے والے وکیل ہیں اور انہیں بھی نان وائیلنٹ ڈرگ کیس میں 1994 میں سزا ہوئی تھی اور انہیں معافی بھی دی گئی تھی۔
جوبائیڈن نے 1990 کی دہائی میں سزا پانے والے دیگر دو افراد کو بھی معافی دی ہے، جن میں روبن پیپلز اور مائیکل ویسٹ شامل ہیں اور ان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے بہترین انداز میں رویے میں تبدیلی لائی ہے۔
خیال رہے کہ جوبائیڈن سے اپنے دور صدارت کے آخری روز روایات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بھی رہائی دینے کی درخواست کی گئی تھی، پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت نے طویل قید کی سزا سنائی ہے اور وہ اس وقت بھی امریکی جیل میں انتہائی بدترین حالات میں قید ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: معافی دی حقوق کے گئی تھی کو بھی
پڑھیں:
ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان سے لاکھوں افراد روزگار کے لیے بیرون ملک چلے گئے۔
اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد روزگار کے لیے بیرون ملک گئے، سب سے زیادہ سعودی عرب میں 62 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے، سعودی عرب جانے والوں کی تعداد 4 لاکھ 52 ہزارہے، اومان میں 11 فیصد، متحدہ عرب امارات میں 09 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے۔
سروے رپورٹ کے مطابق بیرون ملک کام کے لیے جانے والوں کی تعداد سب سے زیادہ پنجاب سے ہے، جہاں سے ایک سال کے دوران 4 لاکھ 4 ہزار 345 افراد بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا سے بیرون ملک کام کے لیے جانے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 87 ہزار ہے جبکہ سندھ سے 60 ہزار 424 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے۔
اسی طرح قبائلی علاقوں سے 29 ہزار 937 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے جبکہ آزاد کشمیر سے بیرون ملک جانے والی لیبر کی تعداد 29 ہزار 591 ہے، ایک سال میں وفاقی دارالحکومت سے 8 ہزار 621 ورکرز بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان سے بیرون ملک جانے والے ورکرز کی تعداد 5 ہزار 668 ہے جبکہ شمالی علاقہ جات سے بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد 1692 ہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر 31.2 بلین امریکی ڈالرتک پہنچی۔