اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدی رہا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
حماس کی جانب سے تین یرغمالی خواتین کی رہائی کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو ہلال احمر کی ٹیم نے اسرائیل کی عوفر جیل سے مغربی کنارے تک پہنچایا۔
رپورٹس کے مطابق رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا۔
غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد جاری ہے، حماس کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا اگلا تبادلہ اگلے ہفتے 25 جنوری کو ہوگا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق قیدیوں کے تبادلے میں غزہ سے 4 یرغمالی رہا ہوں گے۔
دوسری جانب جنگ بندی شروع ہونے پر غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکہ، قطر اور مصر کی حمایت سے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر اپنا باضابطہ تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا جواب مصر اور قطر کو دے دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے جواب کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نرم یا مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء، قیدیوں کے تبادلے، اور جنگی مراحل کی وضاحت شامل ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب جنگ بندی کا انحصار اسرائیل کے فیصلے پر ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔