اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدی رہا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
حماس کی جانب سے تین یرغمالی خواتین کی رہائی کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو ہلال احمر کی ٹیم نے اسرائیل کی عوفر جیل سے مغربی کنارے تک پہنچایا۔
رپورٹس کے مطابق رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا۔
غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد جاری ہے، حماس کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا اگلا تبادلہ اگلے ہفتے 25 جنوری کو ہوگا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق قیدیوں کے تبادلے میں غزہ سے 4 یرغمالی رہا ہوں گے۔
دوسری جانب جنگ بندی شروع ہونے پر غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
غزہ میں آج صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
شہداء میں ایک بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں جو الشاطی کیمپ میں فضائی حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔ مقامی افراد کے مطابق بمباری میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے، درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور بحری جہاز بھی اس بڑے حملے میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے کمیشن کی حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
چین اور قطر نے بھی غزہ پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جب کہ قطر نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کا تسلسل ہے۔
اسرائیل نے غزہ سٹی کے رہائشیوں کے انخلا کے لیے صلاح الدین اسٹریٹ کے ذریعے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی روٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سٹی میں زمینی آپریشن مکمل کرنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
امدادی تنظیموں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملے روکنے کے لیے فوری اور سخت اقدامات کرے، کیونکہ محض بیانات سے انسانی المیہ نہیں رکے گا۔