علی خان نے ممبئی پر کراچی کو کیوں ترجیح دی؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
علی خان ایک برطانوی نژاد پاکستانی اداکار اور میزبان ہیں۔ وہ بیک وقت ہالی ووڈ، لالی ووڈ اور ہالی وڈ تینوں انڈسٹریز میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔
علی خان ان چند اداکاروں میں سے ایک ہیں جو پاکستانی جڑوں کے باوجود ہندوستان میں کام کرنے کے قابل سمجھے جاتے ہیں۔ وہ ہمیشہ اپنی اسکرین پریزنٹیشن سے ناظرین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
علی خان ایک شو میں مہمان تھے اور انہوں نے ہندوستان اور پاکستان دونوں سے اپنے تعلق کے بارے میں بات کی اورانہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ آخر میں انہوں نے کراچی میں رہنے کو ترجیح کیوں دی؟
اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ ان کا خاندان دونوں ممالک میں رہتا ہے اور ان کا دونوں شہروں سے گہرا تعلق ہے۔ وہ دونوں ممالک میں کام بھی کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ کراچی میں پیدا ہوئے اور پھر ممبئی میں اپنے ماموں کے ساتھ رہتے تھے۔ ان کا پاسپورٹ برطانوی ہے اور وہ ان تمام جگہوں سے مانوس ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ کراچی میں اپنی اہلیہ سے ملے اور انہیں یہاں کی ثقافت سے پیار ہو گیا اور آخر کار انہوں نے ممبئی کی بجائے کراچی میں رہنے کا انتخاب کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کراچی میں انہوں نے علی خان
پڑھیں:
کراچی: بیوی اور بیٹے کو قتل کرکے اپنا گلا کاٹنے والا شخص پولیس حراست میں دم توڑ گیا
کراچی:سرجانی ٹاؤن میں گھر میں بیوی اور بیٹے کو قتل کرکے اپنا گلا کاٹنے سے شدید زخمی ہونے والا شخص بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پولیس کی حراست میں دم توڑ گیا۔
45 سالہ محمد فیصل ولد صغیر الدین نے سرجانی ٹاؤن کے علاقے یوسف گوٹھ کریمی چورنگی عبدالرحمان گورنمنٹ اسکول کے قریب گھر میں 4 جون 2025 کو اپنی اہلیہ 35 سالہ ثنا اور بیٹے 10 سالہ محمد علی قتل کیا تھا، ملزم نے ثنا کو ذبح اور بیٹے کو مبینہ طور پر زہریلی چیز پلا کر قتل کیا۔
مقتولہ 3 بچوں کی ماں تھی جبکہ گھر میں موجود دونوں بیٹیوں کو اہل محلہ نے اپنی حفاظتی تحویل میں لیکر انکے چچا کے حوالے کردیا، ایس ایچ او سرجانی محمد علی شاہ نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے محمد فیصل نے بیوی اور بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اپنے گلے پر بھی چھری پھیر لی تھی جسے تشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق محمد فیصل عباسی شہید اسپتال میں زیر علاج تھا تاہم جمعرات کو اسپتال والوں نے اسے ڈسچارج کر کے پولیس کے حوالے کردیا، ابتدائی طور پر انویسٹی گیشن پولیس نے اسپتال انتظامیہ پر زور دیا تھا کہ محمد فیصل تاحال تشویشناک حالت میں ہے لہذا اسے اسپتال میں ہی رکھا جائے۔
پولیس نے بتایا کہ اسپتال انتظامیہ نے فیصل کو مزید اسپتال میں رکھنے سے انکار کردیا تھا جبکہ گھر والوں نے بھی پرائیویٹ اسپتال لے جانے سے منع کر دیا تھا، مجبوراً انویسٹی گیشن پولیس نے ملزم محمد فیصل کو تھانے منتقل کرنا پڑا جہاں وہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دم توڑ گیا۔
واقعے والے روز ایس ایس پی ویسٹ طارق الہٰی مستوئی نے ایکسپریس کو بتایا تھا کہ تحقیقات کے مطابق مقتولہ ثنا کی 2 نوعمر بیٹاں ایمل اور بریرہ گھر میں موجود تھیں اور انہوں ںے ابتدائی طور پر پولیس کو بتایا کہ وہ رات 10 اور ڈھائی بجے سوئیں تھی جبکہ روز صبح 10 سے 11 بجے تک سو کر اٹھ جاتے ہیں لیکن آج ساڑھے چار بجے تک سوتے رہے جس سے شبہ ہے کہ انہیں نشہ آور دوا دی گئی تھی۔
پولیس نے اہل محلہ اور علاقہ مکینوں کے بیانات قلمبند کیے تاہم فوری طور پر دوہرے قتل کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا جس کی سے پولیس مزید چھان بین کر رہی ہے، علاقہ مکینوں نے بتایا کہ فیصل کی علاقے میں ہارڈویئر کی دکان تھی، ڈیڑھ سال قبل کرایہ پر مکان لیا تھا، گھر میں موجود بچیوں کے چیخ و پکار پر علاقہ مکین جمع ہوئے اور فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی جبکہ مذکورہ گھر سے کبھی لڑائی جھگڑے کی کوئی آواز نہیں سنی۔