ترک خاتون نے رانوں کی مدد سے 60 سیکنڈز میں پانچ تربوز توڑ کر عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
ترک خاتون نے اپنی رانوں کی مدد سے صرف 60 سیکنڈز میں پانچ تربوز توڑ کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز نے حال ہی میں ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں گوزدے دوگان نامی ترک خاتون کو اپنی رانوں سے پانچ تربوز توڑتے ہوئے دکھایا گیا۔
ویڈیو میں گوزدے دوگان کو دو قطاروں میں رکھے گئے تربوزوں کے درمیان بیٹھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ وہ ایک کے بعد ایک تربوز اٹھاتی ہیں، انہیں توڑتی ہیں اور پھر صفائی سے اگلے تربوز کی طرف بڑھتی ہیں۔
اس شاندار کامیابی کے بعد گوزدے دوگان کو “آفیشلی ایمیزنگ” کا اعزاز دیا گیا۔
یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون نے 60 سیکنڈز میں رانوں کی مدد سے سب سے زیادہ تربوز توڑنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
یاد رہے کہ 2017 میں ایک ایرانی شہری نے 60 سیکنڈز میں تین تربوز توڑ کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ریکارڈ قائم سیکنڈز میں
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ریاست منی پور میں حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر حکومت نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں، جبکہ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
شمال مشرقی ریاست منی پور میں مودی حکومت امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث امپھل سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے، اور ریاستی انتظامیہ نے پانچ دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بند کر دی ہیں۔
کشیدگی میں اس وقت شدت آئی جب مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی، کئی سڑکیں بلاک کر دی گئیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے بند کیے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے پانچ افراد کو گرفتار کیا، جو وادی کے اضلاع میں دس روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر چکے تھے۔
واضح رہے کہ منی پور میں گزشتہ دو برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی کشیدگی جاری ہے، جس میں اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ 2023 میں پرتشدد واقعات کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو گئے تھے، جن میں سے بہت سے اب بھی اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔
تنازع کی بنیاد زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس مسائل ہیں، جنہوں نے دونوں برادریوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے قیامِ امن کی کوششیں نہ صرف ناکافی رہی ہیں بلکہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے بھارتی مرکزی حکومت پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت منی پور کے بحران کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے صورتِ حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔