Jang News:
2025-11-05@01:53:03 GMT

2014ء سے میں پروفیشنل دہشتگرد بن چکا ہوں: عارف علوی

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

2014ء سے میں پروفیشنل دہشتگرد بن چکا ہوں: عارف علوی

سابق صدر عارف علوی—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ 2014ء میں بھی مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ تھا، جب سے میں پروفیشنل دہشت گرد بن چکا ہوں۔

سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2014ء میں پولیس والے نے بیان دیا تھا کہ صدر صاحب بندوق سپلائی کرتے تھے۔

عارف علوی کا کہنا ہے کہ مجھے استثنیٰ حاصل تھا جو میں نے کبھی لیا نہیں، جب میں خود عدالت گیا تھا تو میں نے صدرارتی استثنیٰ ختم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صدر نے 3 ماہ میں 4 بار اپنے مقدمات میں صدارتی استثنیٰ حاصل کیا، میں نے نہ کوئی چوری کی، نہ کرپشن، مجھے صدارتی استثنیٰ نہیں چاہیے۔

عارف علوی کو گرفتاری کا خدشہ، ضمانت کیلئے عدالت پہنچ گئے

سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی گرفتاری کے خدشے کے باعث ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے۔

سابق صدر کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر کہہ رہے تھے کہ عدالتی نظام میں انصاف نہیں ہوتا، ٹھیک کرنے آئے ہیں، 26 ویں ترمیم نہیں ہے یہ پاکستانی آئین کی تدفین ہے، غریب کے ساتھ پاکستان میں انصاف ہوتا ہی نہیں ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہر چیز کا حل بات چیت ہے، مذاکرات دو لیول پر ہیں، جن کے پاس کوئی اختیار نہیں، وہ بھی خانہ پری کر رہے ہیں، 26 ویں ترمیم کے ووٹ پورے کرنے کے لیے لوگوں کو اغواء کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری کا دعوت نامہ موصول ہوا تھا، ملک کے سیاسی حالات کے باعث میں نے تقریبِ حلف برداری پر نہ جانے کا فیصلہ کیا۔

عارف علوی نے مزید کہا کہ دعوت نامہ دینے پر ٹرمپ انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم سمجھتے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ نے رجیم چینج کا آغاز کیا۔

سابق صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا رویہ دنیا بھر میں مداخلت اور جنگیں شروع کرنا تھا، اُمید ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی تبدیل ہو گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ کہا کہ

پڑھیں:

انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنیکی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ 7 نومبر کو ہاکی گراؤنڈ کوئٹہ میں پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے زیراہتمام جلسہ عام منعقد ہوگا۔ پرامن جلسے کا انعقاد سیاسی جماعتوں کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے۔ جس میں رکاؤٹ ڈالنے کی ہرگز کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ بلوچستان کے غیور عوام جلسے میں شرکت کرکے رول آف لاء، معاشی عدم استحکام اور دہشتگردی کے خاتمے میں صف اول کا کردار ادا کریں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی منزل ملک میں جمہوریت کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم 47 حکومت کا خاتمہ ہوگا۔ یہ بات پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری، پشتون ملی عوامی پارٹی کے رحیم زیارتوال، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ، پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری جہانگیر رند، سردار زین العابدین خلجی، نور خان خلجی اور دیگر نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان نے سات نومبر کو کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں عظیم الشان جلسہ عام منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس سے پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین نے خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی گئی، جس سے ضلعی انتظامیہ نے صوبائی حکومت کی ایماء پر امن و امان کی خراب صورتحال کو بہانہ بناکر جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سات نومبر کو ہاکی گراؤنڈ میں جلسہ عام منعقد کرے گی۔ پی ٹی آئی کے کارکن جلسے کی کامیابی کیلئے بھر پورتیاریاں کریں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عوام پر مسلط فارم 47 حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ قومی شاہراہوں پرسفر کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔ صوبائی وزراء اورار کان اسمبلی عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے لوٹ مار اور کرپشن میں مصروف ہیں۔ انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم زیارت، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ اور مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ انتظامیہ کا پاکستان تحریک انصاف کے پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت جان بوجھ کر سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے سات نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل جماعتیں ملک میں جمہوری کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم حکومت کے خاتمے تک اپنی جدوجدجاری رکھے گی۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کو گرفتاریوں اور جیلوں سے ڈرایا اور دھمکایا نہیں جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تجاوزات کا خاتمہ سول انتظامیہ کا کام ہے، پولیس کا نہیں: جاوید عالم اوڈھو
  • پی آئی اے کا متبادل انتظامات کے تحت فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع
  • لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کا فرار،زلزلہ نہیں،جیل انتظامیہ کی غفلت اور ناقص سیکورٹی اصل وجہ قرار
  • پی آئی اے انتظامیہ اور ایئرکرافٹ انجینئرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، پروازیں متاثر
  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • بار الیکشن: انڈیپنڈنٹ گروپ ’’اسٹیٹس کو‘‘ بر قرار رکھ سکتا ہے
  • الجبیل: پی ای ایف کی جانب سےایگزیکٹوبزنس اینڈ پروفیشنل سمٹ کا انعقاد
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 6 نشستوں پر پروفیشنل پینل، 2 پر انڈپنڈنٹ پینل کی جیت
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب