راولپنڈی(نیوز ڈیسک)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں سزا اس لیے سنائی گی کہ ڈیل کرلیں تاہم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ وہ کوئی ڈیل نہیں کریں گے بلکہ مقدمات کا سامنا کریں گے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے کی وجہ سے ساری دنیا میں ہمارا مذاق بن گیا، سب کو سمجھ آگئی کہ سیاسی انتقام میں ہماری عدلیہ کس طرح استعمال ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناصر جاوید رانا پر سپریم کورٹ نے بھی اعتراض اٹھایا اٹھائے تھے، اسی قسم کے ججز آپ ہائی کورٹ میں بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو چوری، ڈاکا، مینڈیٹ چوری کو تحفظ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے کہہ دیا کہ القادر یونیورسٹی کو حکومت کی تحویل میں لے لیں جہاں سیرت النبیﷺ پڑھائی جاتی تھی، اب مریم نواز اس ادارے کو چلا کر تھوڑا ثواب کمائیں گی، کیا پتا تھا آپ کا خواب مریم نواز اب اپنا رہی ہیں،کوئی بات نہیں ان کو ابھی تھوڑا ثواب کما لینے دیں۔

علیمہ خان کے مطابق پانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مجھے یہ سزا اس لیے سنائی گئی کہ میں کوئی ڈیل کر لوں، تاہم میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا بلکہ مقدمات کا سامنا کروں گا، جتنی دیر مرضی جیل رکھنا ہے،جتنے مرضی ایسے ججز لا کر بٹھا دیں میں ڈیل نہیں کروں گا۔

ایک سوال کے جواب میں علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت سے ہونے والے مذاکرات کا اس فیصلے سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذاکراتی کمیٹی کو دو مطالبات کے لیے بات کرنے کا کہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو سہولت کاری پر 7 سال کی سزا سنائی گئی یہ بھی تو بتائیں یہ کونسی سہولت کاری ہے یہ نہیں سمجھایا۔

علیمہ خان نے کہا کہ عمران چاہتے ہیں کہ یہ کیس ہائیکورٹ میں چلے، اب یہ کیس ہائیکورٹ جائے گا، یہ کیس زرداری کی ملک ریاض کی سہولت کاری پر شروع ہوا اور سپریم کورٹ سے ان کو جرمانہ ہوا، کیس لندن پہنچا جہاں ملک ریاض نے حسن نواز کی اپارٹمنٹ دگنی قیمت پر خریدی۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس میں زرداری اور نواز شریف کو کوئی سزا نہیں ہوئی لیکن بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو سزا دے دی گئی، بہتر یہ ہو گا کہ جن کے کیسسز ہیں وہ کورٹ میں آکر صفائی دیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں جاکر یہ سارا کیس مزید کھلے اور یہ سارے نام آپ پھر سے سنیں گے۔
مزیدپڑھیں:لاہور کنسرٹ میں ناقص انتظامات پر بوہیمیا منتظمین پر برہم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ علیمہ خان نے کہا کہ کورٹ میں ڈیل نہیں کروں گا

پڑھیں:

قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

وزیراعظم، وزرا اور عسکری قیادت کی دوحا آمد کے پس منظر میں نائبِ وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے واضح اور مؤقف سے بھرپور پیغام دیا ہے کہ مسلم اُمّت کے سامنے اب محض اظہارِ غم و غصّہ کافی نہیں رہا۔ انہوں نے زور دیا کہ قطر پر یہ حملہ محض ایک ملک کی حدود کی خلاف ورزی نہیں، بلکہ ایک بین الاقوامی اصول، خودمختاری اور امن ثالثی کے عمل پر کھلا وار ہے۔

اسحاق ڈار نے اپنے انٹرویو میں واضح کیا کہ جب بڑے ممالک ثالثی اور امن مذاکرات میں حصہ لے رہے ہوتے ہیں تو ایسے حملے اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں اور مسلم امت کی حیثیت و وقار کے لیے خطرہ ہیں۔

وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری نوعیت کا اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی اس سلسلے میں متحرک کیا گیا، تاکہ عالمی فورمز پر اسرائیلی جارحیت کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ محض قراردادیں اور بیانات کافی نہیں، اب ایک واضح، عملی لائحۂ عمل درکار ہے ۔ اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، سفارتی محاذ پر یکسوئی اور اگر ضرورت پڑی تو علاقائی سیکورٹی کے مجموعی انتظامات تک کے آپشنز زیرِ غور لائے جائیں گے۔

اسحاق ڈار نے پاکستان کی دفاعی استعداد کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ہماری جوہری صلاحیت دفاعی ہے اور کبھی استعمال کا ارادہ نہیں رہا، مگر اگر کسی بھی طرح ہماری خودمختاری یا علاقائی امن کو خطرہ پہنچایا گیا تو ہم ہر ممکن قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ فوجی راستہ آخری انتخاب ہوگا، مگر اگر جارحیت رکنے کا نام نہ لیا تو عملی، مؤثر اور متحدہ جواب بھی لازم ہوگا۔

پاکستانی وزیرِ خارجہ نے نشاندہی کی کہ مسئلہ فلسطین صرف خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ دو ارب مسلمانوں کے سامنے اخلاقی اور سیاسی امتحان ہے۔ اگر مسلم ریاستیں اس مقام پر صرف تقاریر تک محدود رہیں گی تو عوام کی نظروں میں ان کی ساکھ مجروح ہوگی اور فلسطینیوں کی امیدیں پامال ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا،عمران خان کادو ٹوک پیغام
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں مقصد عمران خان کو آئسولیٹ کرنا ہے، علیمہ خان
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • ’ایسی چیزیں قبول نہیں کروں گی‘، سیلاب زدگان کے لیے غیر معیاری سامان ملنے پر حدیقہ کیانی پھٹ پڑیں
  • علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے، عمران خان کے جیل مسائل سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، عمران خان
  • قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان