مطالعہ پاکستان میں مریم نواز کی تصویر ہونی چاہیے ، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مریم بی بی مطالعہ پاکستان کا نام میک اپ پاکستان رکھ لیں، مریم نواز نے نانی بننے کے باوجود میک اپ کے ذریعے خود کو فٹ رکھا ہوا ہے، میرے خیال میں مطالعہ پاکستان میں مریم کی تصویر ہونی چاہیے، ان کا نام مطالعہ پاکستان کے لیے نہیں بلکہ میک اپ پاکستان کے لیے ٹھیک رہے گا۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے افغانستان سے بات چیت کی لیکن انہیں کامیابی نہ ملی، دو ہفتے کے اندر صوبائی وفد افغانستان بھیج رہا ہوں، مذاکرات کیلئے صوبائی ایگزیکٹیو ہونے کے ناطے کردار اپنا ادا کروں گا، تمام قبائل کے مشیران افغانستان میں بات چیت کریں گے، امید ہے ہمارے جرگے کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوں گے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ مریم نواز سے کارکردگی میں مقابلہ نہیں کرسکتے، وہ اپنی گندی زبان سے مریم نوازکا نام بھی مت لیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ تم ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہو، کبھی تو انسانوں کی طرح گفتگو کرلیا کرو، جو منہ میں آتا ہے اپنے بدتمیز لیڈر کی طرح اول فول بک دیتے ہو۔
انہوں نے کہا کہ تمہاری فیملی کی خواتین پر ترس آتا ہے، جو تم جیسے بے شرم کو برداشت کر رہی ہیں، علی امین پختونوں کی غیرت پر سیاہ دھبہ ہے، آئندہ مریم نواز سے متعلق گھٹیا الفاظ استعمال کیے تو حلق سے زبان کھینچ لیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور مطالعہ پاکستان مریم نواز
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے، ایمل ولی
ایمل ولی خان : فائل فوٹوعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے۔
اپنے بیان میں ایمل ولی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور طالبان کی دوبارہ آبادکاری اور 102 قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ بھی سامنے لائیں، 40 ہزار سرکاری مہمان لائے گئے، قوم کو اصل حقائق بتائے جائیں۔
ایمل ولی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا تقاضا ہے کہ سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، خیبر پختونخوا کو ان ہی قوتوں نے برباد کیا جو طالبان کی آبادکاری میں ملوث رہیں۔
مرکزی صدر اے این پی نے کہا کہ جس جماعت کے کارکن کل مجھے گالیاں دیتے تھے، آج میرے مؤقف کی تصدیق کر رہے ہیں۔