کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف گزشتہ 5 سال کے مقابلے 2024ء میں سب سے زیادہ آپریشن کیے گئے ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز تیزی سے جاری ہے، جلد ہی ایس بی سی اے کے قوانین میں ترامیم کرکے 20 فیصد خلاف ورزی کا خاتمہ کیا جائے گا اور غیر قانونی تعمیرات میں ملوث عناصر کے خلاف سزائیں اور جرمانہ کے ساتھ ساتھ ایسے عناصر کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کرنے کی تجویز دی جائے گی، سخت کاروائیوں کے لیے قانون موجود نہیں ہے۔ حیدرآباد میں فائر فائٹنگ کا کوئی معقول انتظام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ محکمہ بلدیات میں لاپتا ملازمین کا میرے علم میں نہیں کہ کون سے سرکاری ملازم لاپتا ہیں اگر معزز رکن کے پاس کوئی فہرست ہے تو مجھے دیں ہم ان کی تنخواہوں اور پینشن کا معاملہ ضرور دیکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ—فائل فوٹو

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکم دیا ہے کہ ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے، کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن کچے سے باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔

ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کچے کے علاقوں میں آپریشن سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور دیگر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ کو وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ میں بتایا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں، جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیے وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس، کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن مزید مضبوط اور تیز کرنے کا فیصلہ

وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آپریشن میں مارے گئے ڈکیتوں میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور، 89 شکارپور کے تھے، 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا گیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے، آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار برآمد کیے گئے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکم دیا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں، وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپنسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولتیں دی جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلابی صورتِ حال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی تا کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن و امان ہر صورت بحال ہو۔

اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔

جس پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ شہر میں 243 غیر قانونی ہائیڈرینٹس مسمار کیے ہیں، 212 ایف آئی آرز درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں، مختلف اقدامات سے واٹر بورڈ کی آمدنی میں 60 ملین روپے اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • ماتلی میں آئس کے بڑھتے نشے کیخلاف آگاہی سیمینار
  • کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز، غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے، وزیر بلدیات سندھ
  • وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
  • سی ایم پی وِنگ ایل ڈی اے کی جانب سے غیر قانونی سوسائٹیز کیخلاف آپریشن
  • سکول وینز اور رکشوں میں بچوں کو حد سے زیادہ بٹھانے پر سی ٹی او کا سخت ایکشن