Express News:
2025-11-20@23:27:29 GMT

26 ویں ترمیم، فل کورٹ کے لیے تمام نظریں آئینی بینچ پر ہیں

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

اسلام آباد:

یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ کیا آئینی بنچ 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر بینچ میں تمام ججز کو شامل کرے گا؟ کیس میں درخواست گزار فل کورٹ کی تشکیل کی درخواست کریں گے۔ اب سب کی نظریں 8رکنی آئینی بینچ پر ہیں کہ وہ فل کورٹ بنائیں گے یا نہیں؟

قبل ازیں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کی جانب سے مقدمہ فل کورٹ میں لگانے کی سفارش کی گئی تھی تاہم چیف جسٹس آفریدی کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے تمام ججز سے مشاورت کی تھی اور اکثریت فل کورٹ بننے کے حق میں نہیں تھی۔

 بعد ازاں چیف جسٹس آفریدی نے آگاہ کیا تھا کہ فل کورٹ کی تشکیل کا فیصلہ آئینی بینچ کرے گا۔

آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی  نے زور دیا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق معاملے کی سماعت وہی ریگولر بنچ کرے۔

پاکستان بار کونسل کے منتخب اور سابق عہدیداران، صوبائی بار کونسلز اور بڑی بارز ایسوسی ایشنز عدالتیں  کے ارکان نے خط میں  بلوچستان بار کونسل کی پریس ریلیز اور جسٹس منصور علی شاہ کے بینچ میں تفویض کردہ  کیس کو غیر منصفانہ طریقے سے ہٹانے کے معاملے میں یکجہتی کا اظہار کیا۔

 بیان میں کہا گیا کہ تحفظِ دستور محاذ بمقابلہ فیڈریشن آف پاکستان کیس کے فیصلے میں جسے جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس  منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے،  واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایک بار جب کوئی کیس کسی بینچ کو سونپا جاتا ہے اور سماعت شروع ہوتی ہے، تو وہی بنچ اس معاملے پر فیصلے کا مجاز ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ کے بنچ سے کیس کو ہٹانے سے سپریم کورٹ کا تقدس مجروح ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منصور علی شاہ فل کورٹ

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ: 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

لاہور ہائیکورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں۔ 

جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ 5 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ فل بینچ میں جسٹس جواد حسن اور جسٹس سلطان تنویر شامل ہیں۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے 3 رکنی فل بینچ تشکیل دیا تھا۔ 

درخواست میں وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بذریعہ سیکریٹریز فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کا اصل اختیار ختم کر کے وفاقی آئینی عدالت بنا دی گئی، سپریم کورٹ کی حیثیت کمزور ہونے اور عدلیہ کی آزادی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ 

درخواست کے مطابق ترامیم اسلامی دفعات، عدالتی خود مختاری اور بنیادی حقوق کے خلاف ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہائیکورٹ ججز کی 27ویں ترمیم کیخلاف درخواست پر اعتراض عائد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 4ججز نے 27 ویںترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردی
  • وفاقی آئینی عدالت کا سپریم کورٹ رولز 2025ء کو اختیار کرنے کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر  
  • آئینی عدالت کا ججز ٹرانسفر کیس، انٹراکورٹ اپیلیں 24 نومبر کو سماعت کیلئے مقرر
  • وفاقی آئینی عدالت: ججز ٹرانسفر کیس میں 6 رکنی لارجز بینچ تشکیل
  • لاہور ہائیکورٹ: 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • 27ویں آئینی ترمیم: سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی ازسرِنو تشکیل
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ‘ خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع