Jasarat News:
2025-07-27@05:22:48 GMT

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

کراچی(کامرس پورٹر)کاروباری ہفتے کے پہلے دن پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا، اگرچہ ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ 1لاکھ16ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بحال ہو گئی تھی تاہم کے ایس ای100انڈیکس میں500 پوائنٹس کااضافہ ہوا اور انڈیکس 115,844 پوائنٹس پربند ہوا۔مارکیٹ کے سرمائے میں75 ارب روپے سے زاید کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم14319ارب روپے پر جا پہنچا جبکہ 536.

08فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایسکچینج میں پیر کوآٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکلز، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، پی ایس او، شیل، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایم ای بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس میں مثبت کاروبار ہوا۔ماہرین کے مطابق اضافے کا رجحان جاری رہ سکتا ہے، لیکن مختصر مدت میں مارکیٹ کی سمت کی رہنمائی کے لئے سیاست کلید ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ آنے والی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 100 بی پی ایس کمی کی توقع ہے مگرمارکیٹ میں اسے انتہائی کم کمی تصور کی جائے گی جس سے مارکیٹ پر زیادہ اثر قائم نہیں کر سکے گی۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے کی اضافی وصولی
  • سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بڑی کمی
  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز اضافہ
  • ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں کی میجر جنرل فیصل نصیر سے ملاقات، ڈالر کی بڑھتی قدر پر گفتگوکی گئی، بلومبرگ کا رپورٹ میں دعویٰ 
  • چینی کمپنی پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرے گی، شارک 6 پلگ اِن ہائبرڈ پک اپ آج مارکیٹ میں آئے گی
  • تہاڑ جیل میں شبیر شاہ کی صحت تیزی سے گر رہی ہے
  • الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ: معروف چینی کمپنی پاکستان میں قدم جمانے کوتیار
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • پنجاب: متاثرہ فصلوں اور لائیو اسٹاک کے نقصان کا ازالہ کرنے کا فیصلہ