پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی(کامرس پورٹر)کاروباری ہفتے کے پہلے دن پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا، اگرچہ ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ 1لاکھ16ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بحال ہو گئی تھی تاہم کے ایس ای100انڈیکس میں500 پوائنٹس کااضافہ ہوا اور انڈیکس 115,844 پوائنٹس پربند ہوا۔مارکیٹ کے سرمائے میں75 ارب روپے سے زاید کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم14319ارب روپے پر جا پہنچا جبکہ 536.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ٹریڈنگ پہلی بار ریکارڈ سطح پر بند ہوئی،بجٹ سے اسٹاک سرمایہ کار مطمئن
پاکستان اسٹاک ایکسچیبج میں 100انڈیکس نے بلندترین سطح پر ٹریڈ اور بند ہونے کے دو نئے ریکارڈ بنائے، 100 انڈیکس 2 ہزار 328 پوائنٹس بڑھ کر پہلی بار 1 لاکھ 24 ہزار 352 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا، انڈیکس دوران ٹریڈنگ 2ہزار 563 پوائنٹس بڑھ کر پہلی بار 1لاکھ 24 ہزار 588 کی بلند ترین حد پر ٹریڈ ہوا۔
اسٹاک ایکسچینج میں 477کمپنیوں میں سے282کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ، 157کمپنیوں کے شیئرز میں کمی آئی، اسٹاک ایکسچینج میں 1 ارب سے زائد مالیتی شیئرز کا کاروباری حجم 46 ارب 69 کروڑ روپے رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلندی پر، تمام ریکارڈ توڑ دیے
اسٹاک مارکیٹ ایکسپرٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بہتر آنے کے بعد یہی امید تھی مارکیٹ بہتر کارکردگی دکھائے گی، تعمیراتی شعبے کو بجٹ میں ریلیف ملنے کے بعد سیمنٹ انڈسٹری کے شیئرز میں اضافہ ہوا ہے، آئل اینڈ گیس سیکٹر نے بہتر پرفارم کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ 1 لاکھ 24 ہزار کی حد عبور کرنے کے بعد ہمیں لگا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ اوپر ہی جائے گی، بجٹ کو ہم مثبت انداز میں دیکھ رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اسٹاک مارکیٹ مزید ریکارڈ بنائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تمام ریکارڈز توڑ دیے، کامیابیوں کی نئی بلندیوں تک پہنچ گئی
اسٹاک مارکیٹ اکسپرٹ جبران احمد کا کہنا ہے کہ اس بجٹ کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے لیے بہتر کہا جائے گا کیوں کہ فرٹیلائزرز کے حوالے سے خدشہ تھا کہ ٹیکس لگ جائے گا، لیکن نہیں لگا، رئیل اسٹیٹ کو ریلیف دیا گیا، سیمنٹ، اسٹیل، اسیکنکل اسٹاک، فارماسیٹکل اسٹاک اچھے لگ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ بینکوں کے لیے اچھا ثابت ہوا البتہ آٹو انڈسٹری کے لیے یہ بجٹ اچھا ثابت نہیں ہوا کیوں کہ ریلیف نہیں دیا گیا، سولر پینلز پر ٹیکس لگا دیا گیا، پیٹرولیم کی بات کی جائے تو روس اور یوکرین کی جنگ میں شدت آئی تو اس کی قیمتیں بڑھیں گیں جس سے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے اور روپیہ ڈگمگا سکتا ہے،اگر ایسا ہوا تو حکومت کے تمام منصوبے ڈگمگا جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کے بعد پہلے ہی روز اسٹاک مارکیٹ نے نئی تاریخ رقم کردی
انہوں نے کہا کہ اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت اپنے ٹیکس نیٹ کو کیسے بڑھاتی ہے اور ایف بی آر کس طرح کام کرتا ہے کیوں کہ اکانومی ہماری اس وقت سست روی کا شکار ہے اور جو ٹیکس نیٹ رکھا گیا ہے اس کے لیے معیشت کو تیز کرنا ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بجٹ جبران احمد سرمایہ کار کراچی اسٹاک ایکسچینج محسن مسیڈیا