پاکستان میں گیندوں کے حساب سے سب سے چھوٹا ٹیسٹ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے مابین ملتان میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں کل1064 بالیں ہوئیں جو پاکستان میں گیندوں کے حساب سے سب سے چھوٹا ٹیسٹ میچ تھا۔ پاکستان نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے68.5 اوور میں230 رنز بنانے کے بعد ویسٹ انڈیز کو 25.2 اوور میں137 رنز پر آئوٹ کردیا تھا۔ پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں46.
اس سے پہلے پاکستان میں نتیجہ خیز ہونے والا سب سے چھوٹا ٹیسٹ میچ فیصل آباد میں نومبر 1990 میں ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان ہی کھیلا گیا تھا جس میں ویسٹ انڈیز نے سات وکٹ سے کامیابی اپنے نام کی تھی۔ اس ٹیسٹ میں کل1080 گیندیں ہوئی تھیں۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان کے سبھی کھلاڑی اپنی پہلی اننگز میں54.2 اوور میں170 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے تھے۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں56 اوور میں195 رنز بنائے تھے اور پہلی اننگز کی بنیاد پر25 رنز کی سبقت حاصل کرلی تھی۔ پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں40.2 اوور میں154 رنز بنائے تھے۔ ویسٹ انڈیز کو میچ جیتنے کے لئے130 رنز کا ہدف ملا تھا اس نے29.2 اوور میں تین وکٹ پر 130 رنز بناکر میچ سات وکٹ سے جیتا تھا۔
لاہور میں نومبر 1986 میں ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان ہوئے ٹیسٹ میچ میں1136 گیندوں کے بعد نتیجہ نکل گیا تھا جو پاکستان میں ہونے والا تیسرا سب سے چھوٹا ٹیسٹ میچ ہے۔ اس میچ میں ویسٹ انڈیز نے ایک اننگز اور دس رنز سے جیت اپنے نام کی تھی۔ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان کے سبھی کھلاڑی اپنی پہلی اننگز میں 53.4 اوور میں131 رنز بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی واحد اننگز میں 90.5 اوور میں218 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کے سبھی کھلاڑی دوسری اننگز میں 44.5 اوور میں 77 رنز بنائے جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز نے ایک اننگز اور دس رنز سے جیت درج کی تھی۔
پاکستان میں پہلے تین سب سے چھوٹے ٹیسٹ میچ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے مابین کھیلے گئے ہیں جبکہ بنگلا دیش اور پاکستان کے مابین چوتھا سب سے چھوٹا ٹیسٹ اگست2001 میں ملتان میں ہوا تھا۔ اس ٹیسٹ میچ میں1183 گیندوں کے بعد نتیجہ نکل آیا تھا۔ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے بنگلا دیش کے سبھی کھلاڑی 41.1 اوور میں134 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے تھے۔ پاکستان نے اپنی واحد اننگز 114.5 اوور میں تین وکٹ پر 546 رنز بناکر ڈکلیر کردی تھی۔ پہلی اننگز کی طرح دوسری اننگز میں بھی بنگلا دیش کے کھلاڑی جلدی آئوٹ ہوگئے۔ اس مرتبہ وہ 41.1 اوور میں148 رنز بناسکے جس کی وجہ سے انہیں ایک اننگز اور264 رنز سے شکست ہوئی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان موجودہ سیزن میں راولپنڈی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں1233 گیندوں پر ہی نتیجہ نکل آیا تھا۔ اس ٹیسٹ میں پاکستان نے نو وکٹ سے جیت اپنے نام کی تھی۔ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے انگلینڈ کے سبھی کھلاڑی 68.2 اوور میں267 رنز بنائے تھے۔ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 96.4 اوور میں344 رنز بنائے تھے۔ دوسری اننگز میں انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پوری ٹیم37.2 اوور میں112 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے۔ پاکستان کو میچ جیتنے کیلئے36 رنز بنانے تھے ۔ اس نے3.1 اوور میں ایک وکٹ پر 37رنز بناکر میچ جیت لیا تھا۔
250121-06-23
PSL-10 غیر ملکی کھلاڑیوں کو پی سی بی الگ سے رقم ادا کریگا،بھارتی میڈیا
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل 10 کھیلنے والے چھ ہائی پروفائل غیر ملکی کھلاڑیوں کو ایک لاکھ ڈالر اضافی رقم ادا کرے گا۔بھارتی خبر ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ایلیٹ غیر ملکی کھلاڑیوں کو اضافی رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کے خصوصی فنڈ سے ادا کی جائے گی۔ اس سے قبل پی ایس ایل ڈرافٹ کے دوران پی سی بی نے فرنچائزز کیلئے ہر غیرملکی کھلاڑی کو خریدنے کی کم از کم قیمت 2 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔خبر ایجنسی نے پی ایس ایل آفیشل کے حوالے سے بتایا کہ چند سال قبل پی ایس ایل کی گورننگ کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ جب سینٹرل پول کا نیٹ براڈکاسٹ ریونیو 3 ارب روپے تک پہنچ جائے گا تو ایلیٹ کھلاڑیوں کی ادائیگی کے لیے سالانہ پانچ لاکھ ڈالر مختص کیے جائیں گے، پچھلے سال اضافی رقم استعمال نہیں ہوسکی تھی جس کے باعث یہ رقم بڑھ کر 1 ملین ڈالر ہوگئی ہے۔آفیشل نے کہا کہ پی سی بی اس فنڈ کا استعمال کچھ ایلیٹ کھلاڑیوں کی ادائیگی میں مدد کے لیے کرے گا جنہوں نے پلیئرز ڈرافٹ کے دوران دستخط کیے تھے۔پی ایس ایل کھیلنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں میں ڈیوڈ وارنر، ڈیرل مچل، کین ولیمسن، کوربن بوش، مائیکل بریسویل، رسی وین ڈیر ڈسن، فن ایلن، میتھیو شارٹ، شان ایبٹ، ناہید رانا اور لیٹن داس شامل ہیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ پی ایس ایل اور انڈین پریمیئر لیگ ایک ہی ونڈو میں منعقد ہو رہی ہیں اور دونوں لیگز اپنے آخری مراحل میں ٹکرائیں گی۔ پی ایس ایل 17 اپریل سے 22 مئی تک جبکہ آئی پی ایل 21 مارچ سے مئی کے آخر تک جاری رہے گی ۔ یاد رہے کہ گزشتہ دونوں لاہور میں ہونے والے پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ کی تقریب کے دوران کراچی کنگز نیڈیوڈ وارنر کو 3 لاکھ ڈالر (8 کروڑ 36 لاکھ روپے) کے سب سے زیادہ معاوضے کے ساتھ اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا۔اس سے قبل پی ایس ایل میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے کھلاڑی کیرون پولارڈ ($250,000) اور اے بی ڈی ویلیئرز ($230,000) تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے اپنی پہلی اننگز میں پاکستان نے اپنی رنز بناکر ا ئوٹ میں ویسٹ انڈیز رنز بنائے تھے ویسٹ انڈیز نے پاکستان میں پی ایس ایل لاکھ ڈالر گیندوں کے اوور میں ٹیسٹ میں ٹیسٹ میچ میچ جیت اس ٹیسٹ میچ میں سے جیت کی تھی
پڑھیں:
تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم—آئی بی اے سکھر کے تحت ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ٹیسٹ میں تاخیر نہ کی جاتی اور انٹرمیڈیٹ/ اے لیول کے امتحانات کے بعد ہی ٹیسٹ لے لیا جاتا۔
ان کا کہنا ہے کہ حقیقی میرٹ برقرار رکھنے کے لیے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا سلسلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر جاری رہنا چاہیے کیونکہ اوپن میرٹ میں سفارش کے امکانات ہوتے ہیں، پوزیشن ہولڈر طلبہ کی اکثریت نے ایم ڈی کیٹ میں نمایاں نمبرز کوچنگ کے بغیر حاصل کیے ہیں۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 180 میں سے 175 نمبر حاصل کرنے والے محمود خان ولد عدالت خان کا آبائی تعلق ضلع سوات سے ہے اور وہ ضلع غربی میں رہائش پزیر ہیں۔
انہوں نے پہلے ڈی جے سائنس کالج میں داخلہ لیا اور پھر پرائیویٹ امیدوار کے طور 87.4 فیصد کے ساتھ انٹر کیا۔
آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے آج (اتوار کو) ایم ڈی کیٹ 2025ء کے ٹیسٹ کے حتمی نتائج جاری کر دیے۔
محمود خان کا کہنا ہے کہ میں نے ٹیسٹ کی آن لائن تیاری کی اور کسی کوچنگ سینٹر نہیں گیا، سارا دن پڑھتا تھا، میرے ایک بھائی ڈاکٹر بن چکے ہیں جب کہ دوسرے بھائی کے ایم ڈی سی میں زیرِ تعلیم ہیں۔
انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کورنگی کراچی کے فضیل اشرف خان ولد نوید اشرف خان 174 نمبر لے کر دوسرے نمبر پر رہے، ان کا کہنا ہے کہ میں نے بینک ہاؤس گلشن کیمپس سے اے لیول کیا اور ریاضیات سمیت چاروں پرچوں میں اے اسٹار لیا جب کہ او لیول میں بھی میرے 8 اے اسٹار تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میرا این ای ڈی کے شعبۂ مکینکل میں داخلہ ہوا تھا اور میں وہاں جا بھی رہا تھا تاہم اب میں ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کروں گا۔
174 نمبر لانے والے ضلع قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری نے کہا کہ میں اپنی کامیابی کا کریڈیٹ آغا خان بورڈ کو دیتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے آغا خان بورڈ سے میٹرک کیا جہاں سے میری بنیاد مضبوط ہوئی، پھر میں نے لاڑکانہ بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کیا، میں روزانہ 10 گھنٹے پڑھتا تھا، والد مختیار کار ہیں۔
انہوں نے بھی ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
173 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہنے والے کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں ولد ہمایوں فاروق نے بتایا کہ سٹی اسکول پی اے ایف چیپٹر سے اے لیول کیا اور تینوں مظامین میں میں اسٹار لیا، جب کہ ریاضی میں اے لیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ والد سرکاری افسر ہیں تاہم مجھے شروع سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا، ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا پروگرام ہے۔
173 نمبر لانے والی کورنگی کی ماہ نور شاہنواز بنت سید شاہنواز حسین نے بتایا کہ انہوں نے فیڈرل بورڈ کے تحت آرمی پبلک اسکول سے انٹرمیڈیٹ کیا، والدہ آرمی میڈیکل آفیسر ہیں جب کہ خالہ بھی ڈاکٹر ہیں اور والد سافٹ ویئر انجینئر ہیں لیکن مجھے والدہ کی وجہ سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنا ہے جب کہ نیورلوجی میں اسپیشلائزیشن کرنی ہے۔