سیف علی خان کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کو انعام مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان کے زخمی ہونے کے بعد انھیں اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کےلیے انعامی رقم کا اعلان سامنے آگیا ہے۔
16 جنوری کی شب سیف علی خان کو حملہ آور نے چاقو کے وار سے شدید زخمی کردیا تھا جنھیں ایمرجنسی میں کسی گاری یا ایمبولینس میں نہیں بلکہ رکشہ کے ذریعے اسپتال لایا گیا تھا۔
بعد ازاں اس رکشہ ڈرائیور کا بیان بھی منظرعام پر آیا تھا کہ وہ باندرہ کے علاقے میں رکشہ چلا رہا تھا جب ایک خاتون نے مدد کےلیے اسے آواز دی۔ اسے معلوم نہیں تھا کہ زخمی شخص سیف علی خان ہیں۔
رکشہ ڈرائیور نے یہ بھی بتایا تھا کہ زخمی کے ساتھ ایک چھوٹا بچہ بھی تھا۔ انھیں جلدی اسپتال لے جانا تھا اس لیے ہم 8 سے 10 منٹ میں اسپتال پہنچ گئے تھے۔
واقعے کے بعد اسپتال بروقت پہنچانے پر رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ رانا کی خوب تعریفیں ہورہی ہیں اور مشکل وقت میں سیف کی مدد کرنے پر ایک سوشل ورکر فیضان انصاری نے ڈرائیور کو نقد رقم بھی انعام میں دی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھجن سنگھ رانا کی اس خدمت کے لیے انہیں فیضان انصاری نے نقد انعام سے نوازا ہے۔ انعام ملنے پر بھجن سنگھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے بہت فخر محسوس ہورہا ہے کیونکہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میری زندگی میں ایسا کچھ ہوگا۔ اس پہچان نے مجھے بے حد خوشی دی ہے۔‘‘
یاد رہے کہ اب تک رکشہ ڈرائیور سے سیف علی خان یا ان کے خاندان کی طرف سے کسی نے رابطہ نہیں کیا ہے لیکن بھجن سنگھ کا کہنا ہے کہ اگر سیف مجھ سے ملنا چاہیں تو مجھے خوشی ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رکشہ ڈرائیور سیف علی خان بھجن سنگھ تھا کہ
پڑھیں:
سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟
بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد، امریکا میں مقیم سکھوں کی تنظیم ’سکھز فار جسٹس‘ نے وینکوور میں بھارتی قونصلیٹ کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کمشنر کو نشانہ بنانے والا پوسٹرخالصتان تحریک سے وابستہ اس گروپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ جمعرات کو قونصلیٹ پر دھاوا بولے گا، اس گروپ نے ہدایت کی ہے کہ وہ ہندوستانی نژاد کینیڈین جو اسی دن قونصلیٹ جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اپنا دورہ مؤخر کریں۔
اس سلسلے میں جاری ایک پوسٹر میں بھارت کے حال ہی میں تعینات ہائی کمشنر دنیش پٹنائک کی تصویر پر ہدف کا نشان لگایا گیا ہے، گروپ نے الزام لگایا ہے کہ قونصلیٹ خالصتان حامیوں کی سرگرمیوں پر جاسوسی اور نگرانی کر رہا ہے۔
جاسوس نیٹ ورک کا الزام
اپنے بیان میں گروپ نے کہا کہ 2 سال قبل، 18 ستمبر 2023 کو وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ہرپریت سنگھ نِجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے کردار کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔
’2 سال گزر جانے کے باوجود بھارتی قونصلیٹ جاسوسی اور نگرانی کے ذریعے خالصتان ریفرنڈم مہم چلانے والوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: مودی کو کینیڈا میں ہزیمت کا سامنا، سکھوں اور کشمیریوں نے احتجاج کرکے دنیا کے سامنے رسوا کردیا
گروپ کے مطابق اس کے ارکان شدید خطرے میں ہیں۔ حتیٰ کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کو نِجر کے بعد قیادت سنبھالنے والے اندر جیت سنگھ گوسل کے بطور گواہ تحفظ کا انتظام کرنا پڑا۔
گروپ کا کہنا ہے کہ یہ گھیراؤ کینیڈین سرزمین پر جاسوسی اور دھمکیوں کے خلاف جواب طلبی کا مطالبہ ہوگا۔
بھارت کی وزارت خارجہ یا وینکوور میں بھارتی قونصلیٹ کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا اندر جیت سنگھ گوسل بھارت بھارتی قونصلیٹ جاسوسی خالصتانی تنظیم سکھز فار جسٹس فنڈنگ کینیڈا ہرپریت سنگھ نِجر وینکوور