آذربائیجان نے امریکی سرکاری این جی او کو کام کرنے سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
یو ایس ایڈ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آذربائیجان کا یہ اقدام عوامی مفاد کیخلاف ایک مداخلت ہے، ہم آذربائیجان کی خدمت کے لئے اپنے عزم پر قائم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی سطح پر تعلیم، فلاح و بہبود، تعمیرات، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں کام کرنیوالی امریکہ کی سرکاری این جی او یو ایس ایڈ کو آذربائیجان نے ملک میں کام کرنے سے روک دیا ہے۔ آذربائیجان کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ امریکی مفادات کے لئے سرگرم ہے اور ادارے کی سرگرمیاں آذربائیجان کے مفادات سے ٹکراو رکھتی ہیں۔ آذربائیجان کے حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے اس ادارے، اس کے مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں اور امریکی امداد سمیت معاہدوں کو ختم کر دیا ہے۔ دوسری جانب یو ایس ایڈ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آذربائیجان کا یہ اقدام عوامی مفاد کیخلاف ایک مداخلت ہے۔ یو ایس ایڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم آذربائیجان کی خدمت کے لئے اپنے عزم پر قائم ہیں۔
مختلف ممالک میں کام کرنیوالی امریکی سرکاری ایجنسی یو ایس ایڈ کا کہنا ہے کہ ہم تین دہائیوں سے آذربائیجان کے عوام کے لئے صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور خطے میں ترقی اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے سرگرم ہیں۔ واضح رہے یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا جب قرہ باغ پر آذربائیجان نے 2023 کے آخر میں ملکی سلامتی اور بقا کے لئے ایک روزہ آپریشن کیا۔ اس آپریشن کے حوالے سے ردعمل میں یو ایس ایڈ نے موقف اپنایا کہ اس کی وجہ سے ایک لاکھ افراد آرمینیائی پاشندوں کو گھر چھوڑ کر آرمینیا جانا پڑا تھا۔
اسی طرح اس وقت امریکی وزارت خارجہ نے آذربائیجان کے حکام کی جانب سے یو ایس ایڈ کے منصوبوں میں شفافیت نہ ہونیکے الزام میں اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہے، یو ایس ایڈ کے تمام تر منصوبے عوامی مفاد میں ہیں اور کسی منصوبے میں بدعنوانی سے کام نہیں لیا گیا، نہ ہی غبن یا رشوت ستانی کے الزامات درست ہیں، یو ایس ایڈ دنیا میں ترقی اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لئے سرگرم عمل ہے تاکہ دنیا میں آزادی اور امن و استحکام کو رائج کیا جا سکے۔ ان حالات میں آذربائیجان اور امریکہ کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں، امریکہ کو آذربائیجان میں شہری اور صحافتی ازادیوں پر بھی تشویش ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا ذربائیجان کے کی جانب سے کے لئے
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔