خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ برجیت میکرون نے امریکی دائیں بازو کی معروف پوڈکاسٹر کینڈیس اوونز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ۔ مقدمہ ڈیلویئر سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے اور اس کا تعلق اوونز کی جانب سے برجیت میکرون کے مرد ہونے کے دعوے سے ہے، جسے میکرون جوڑے نے “جھوٹ اور تضحیک پر مبنی مہم” قرار دیا ہے۔
جھوٹی مہم اور سنگین الزامات
مقدمے کے مطابق اوونز نے اپنی پوڈکاسٹ اور یوٹیوب چینل کے ذریعے دعویٰ کیا کہ برجیت میکرون دراصل مرد ہیں اور ان کا اصل نام ژاں مشیل ٹروگنیو ہے، جو ان کے مرحوم بڑے بھائی کا نام ہے۔ اوونز نے میکرون جوڑے کی شخصی شناخت، شادی، خاندانی تعلقات اور ماضی سے متعلق کئی بے بنیاد باتیں پھیلائیں، جن کے باعث خاتونِ اول کو عالمی سطح پر نفرت، بُلیئنگ اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑا۔
اوونز کی جانب سے ردعمل
کینڈیس اوونز نے مقدمے کو “غلط بیانیوں پر مبنی اور تشہیری حربہ” قرار دیا ہے۔ ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اس وجہ سے دائر کیا گیا کیونکہ برجیت میکرون نے انٹرویو کی متعدد درخواستیں مسترد کیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یہ ایک آزاد امریکی صحافی کے آئینی حقوق پر حملہ ہے۔
قبل ازیں بھی عدالت سے رجوع
یہ پہلا موقع نہیں کہ برجیت میکرون نے ایسے الزامات کے خلاف قانونی کارروائی کی ہو۔ 2021 میں بھی فرانسیسی عدالت میں دو خواتین کے خلاف مقدمہ جیتا گیا تھا، تاہم وہ کیس اپیل میں چیلنج ہو چکا ہے اور اب فرانس کی اعلیٰ ترین عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
غیر معمولی مقدمہ
میکرون جوڑے نے اپنے وکلاء کے ذریعے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اوونز کی جانب سے معافی یا تردید سے انکار کے بعد مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ مقدمہ عالمی رہنماؤں کی جانب سے غیر ملکی میڈیا پر ہتک عزت کا نایاب قانونی اقدام سمجھا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: برجیت میکرون کی جانب سے
پڑھیں:
جیکب آباد میں بھی ڈینگی بے قابو، 3مریضوں میں وائرس کی تصدیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد میں ڈینگی بے قابو ، مزید3مریضوں میں وائرس کی تصدیق، ضلع میں ایمرجنسی نافذ ،قائم کردہ ڈینگی کنٹرول روم غیر فعال ہونے کی شکایات۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں ڈینگی کی صورتحال سنگین صورت اختیار کر گئی ہے، مزید دو افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کے بعد ضلع انتظامیہ نے ضلع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ذرائع کے مطابق جیکب آباد میں اب تک 20 سے زائد شہری ڈینگی میں مبتلا ہو چکے ہیں گزشتہ روز فیاض احمدگولو،آغا فدا حسین اور غلام حسین نامی شہری کے ڈینگی ٹیسٹ بھی پازیٹو آئے ہیں، جس کے بعد ضلع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ڈی سی کی جانب سے قائم کردہ ڈینگی کنٹرول روم کے غیر فعال ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیںشہریوں کا کہنا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں گندگی، کھڑے پانی اور صفائی نہ ہونے کے باعث مچھر تیزی سے بڑھ رہے ہیں مگر محکمہ صحت اور بلدیہ کی جانب سے تاحال کوئی موثر کارروائی یا اسپرے مہم شروع نہیں کی گئی، شہریوں نے حکومت سندھ، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اسپرے مہم شروع کی جائے اور اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے علاج کے لیے خصوصی وارڈز اور طبی سہولیات فراہم کی جائیںدوسری جانب ڈی سی کے بنائے گئے ڈینگی کنٹرول روم کے رکن ڈی ایچ او جیکب آباد ڈاکٹر سراج سہتو سے معلومات لینے کے لئے رابطے کی کوشش کی گئی پرانکا نمبر اٹینڈ نہ ہوا۔