چیئرمین پی ٹی اے نے انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972ء کے تحت دائر کی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپیل کنندہ پی ٹی اے کے موجودہ چیئرمین ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے کو پہلے 24 مئی 2023ء کو پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا تھا، 25 مئی 2023ء کو انہیں چیئرمین پی ٹی اے کے طور پر تعینات کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پی ٹی اے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کی۔ چیئرمین پی ٹی اے نے انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972ء کے تحت دائر کی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپیل کنندہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے موجودہ چیئرمین ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے کو پہلے 24 مئی 2023ء کو پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا تھا، 25 مئی 2023ء کو انہیں چیئرمین پی ٹی اے کے طور پر تعینات کیا گیا۔

چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان قوانین اور ضوابط کے مطابق اپنے کام انجام دے رہے ہیں، یہ اپیل چیئرمین پی ٹی اے کی قانونی تعیناتی کو ثابت کرنے کیلئے دائر کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آج ایک محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ دیا تھا۔ اپیل کنندہ چیئرمین پی ٹی اے نے عدالت سے اپیل فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: چیئرمین پی ٹی اے نے پی ٹی اے نے ا مئی 2023ء کو دائر کی کیا گیا

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جمعرات 6 نومبر کو ہوگا۔ اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور 27 ویں آئینی ترمیم پر غور کیا جائے گا۔ دوسری جانب، وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترامیم کا مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کردیا۔ وفاقی حکومت مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 160 اور شق 3A میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےتعلیم اور آبادی سبجیکٹ فیڈرل کرنے کے 18ویں ترمیم شیڈول دو اور تین میں ترمیم کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 213 چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں ترمیم کی تجویز ہے۔ وفاقی حکومت آرٹیکل 191A ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت نئے آرٹیکل کے آئینی عدالتوں کے قیام چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےآئین کے آرٹیکل 160 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 160 کی شق 3A کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 200 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ یہ آرٹیکل ججز کی ٹرانسفر کے متعلق ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  • پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان