اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی قومی اسمبلی آمد پر اپوزیشن تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان کو مچھلی بازار بنادیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا، وزیر اعظم کی آمد پر حکومتی اراکین نے شیر آیا شیر آیا کے نعرے بازی شروع کی تو اپوزیشن اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت مخالف خوب نعرے بازی کی، جس پر مسلم لیگ ن کے اراکین نے شہباز شریف کے گرد حفاظتی حصار باندھ لی۔

ایوان مچھلی بازار بننے کے بعد بھی اجلاس میں رکن اسمبلی  آسیہ ناز نے اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران مرد اور خواتین ووٹروں کے درمیان مسلسل پائے جانے والےصنفی فرق پرتوجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔ جس پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس فرق کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حکومت اس سے متعلق مکمل معاونت فراہم کر رہی ہے، نادرا اور دیگر ادارے بھی کام کررہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اراکین نے

پڑھیں:

ہاؤس میں بیٹھ کر کبھی حکومت کی حمایت نہیں کی، ایوان کو یرغمال نہیں بنانے دوں گا، اسپیکر پنجاب اسمبلی

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن اب اجلاس بلانے کا آئینی اختیار کھو چکی ہے، بطور اسپیکر میں کسی کو ہاؤس کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دوں گا، ہاؤس میں بیٹھ کر کبھی حکومت کی حمایت نہیں کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ جب اپوزیشن کے پاس ریکوزیشن کا اختیار تھا تو ہم ان کی ہر بات تحمل سے سنتے تھے، لیکن اب حالات مختلف ہیں۔

انہوں نے واضح کیاکہ ایوان میں گالم گلوچ، ہلڑ بازی اور مار پیٹ جیسے غیر آئینی اقدامات جمہوریت کے خلاف سازش کے مترادف ہیں، جنہیں کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ ہاؤس کو آئین کے مطابق چلایا ہے اور بطور اسپیکر کبھی حکومت کا ساتھ نہیں دیا۔ ’میں نے ایوان کو آئین کی کتاب کے مطابق چلایا، نہ کہ کسی سیاسی دباؤ کے تحت۔‘

ملک محمد احمد خان نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جب ان کے پاس اقتدار تھا تو انہوں نے وفاق اور پنجاب میں غنڈے بھیج کر پارلیمانی وقار کو پامال کیا اور سازشوں کے ذریعے جمہوریت کے اہم ترین ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ایک فیصلے کی روشنی میں پارلیمانی لیڈر کی ہدایت کو نظر انداز کرنے والے اراکین کو ’ڈیفیکٹیو‘ قرار دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں حمزہ شہباز کی حکومت کا خاتمہ کیا گیا۔

ملک محمد احمد خان نے اپنی گفتگو میں آئین اور جمہوریت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے منصب کے آئینی دائرے میں رہتے ہوئے ایوان کو چلانے کے پابند ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اپوزیشن اسپیکر پنجاب اسمبلی ریکوزیشن ملک احمد خان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ایم کیو ایم اراکینِ قومی اسمبلی کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 7 روپے کمی کا ریلیف ختم
  • مریم نواز کی تقریر کے دوران نعرے بازی کی سزا، پنجاب اسمبلی کے 26 معطل ارکان کی رکنیت ختم کرنے کی تیاری
  • سپریم کورٹ کا فیصلہ اور اراکین کی معطلی: کیا پی ٹی آئی پنجاب میں سیاسی تنہائی کی طرف جا رہی ہے؟
  • ہاؤس میں بیٹھ کر کبھی حکومت کی حمایت نہیں کی، ایوان کو یرغمال نہیں بنانے دوں گا، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کو بڑا جھٹکا، چار قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین عہدوں سے برطرف
  • پنجاب میں اپوزیشن حکومتی عتاب کا شکار، پاور چھیننے کیلئے پے در پے کارروائیاں
  • پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کو نیا دھچکا، اجلاس بلانے کا اختیار ختم
  • 26 ارکان اسمبلی کی معطلی ؛ اپوزیشن کا اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن دینے کا اختیار ختم
  • پنجاب اسمبلی، اپوزیشن کو نیا دھچکا، 26اراکین کی معطلی کے بعد اجلاس بلانے کا اختیار ختم