بھارت کے جارح مزاج بلے باز اور ٹی 20 فارمیٹ کے کپتان سوریا کمار یادو نے چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں سلیکٹ نہ کیے جانے پر خاموشی توڑ دی۔

سوریا کمار یادو کا کہنا تھا کہ انہوں نے چیمپئنز ٹرافی میں سلیکٹ نہ کیے جانے کو قبول کر لیا ہے لیکن جو بات زیادہ تکلیف دے ہے وہ یہ کہ وہ ون ڈے انٹرنیشنل فارمیٹ میں بہترکارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں اور آئی سی سی ایونٹ کے لیے مستحق کھلاڑیوں کو ٹیم میں ہونا چاہیے۔

جارح مزاج بلے بازی کے لیے مشہور سوریا ٹی 20 کرکٹ کے خطرناک ترین کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔ تاہم، اس کارکردگی کو وہ 50 اوورز فارمیٹ میں نہیں دِکھا سکے ہیں اور 37 میچز میں 25.

76 کی اوسط سے صرف 773 رنز اسکور کر سکے ہیں۔

ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ اس میں تکلیف کیوں ہوگی اگر وہ اچھا کریں گے تو چیمپئنز ٹرافی میں ہوں گے۔ اگر وہ اچھی کارکردگی نہیں دِکھاتے تو بہتر ہے کہ اس بات کو قبول کرلیا جائے۔

واضح رہے سوریا کمار یادو چیمپئنز ٹرافی کے 15 رکنی اسکواڈ میں جگہ نہیں بنا سکے ہیں۔ تاہم، انگلینڈ کے خلاف 22 جنوری سے شروع ہونے والی ٹی 20 انٹرنیشنل سیریز میں ان کو کپتان برقرار رکھا گیا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی نہ کیے جانے سکے ہیں

پڑھیں:

قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟

پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف اقدامات کے جواب میں آج وزیراعظم پاکستان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔

اجلاس میں درج ذیل اہم فیصلے کیے گئے:

اجلاس میں سندھ طاس معاہدہ ملتوی کرنے کے بھارتی اعلان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ یہ معاہدہ ایک پابند بین الاقوامی معاہدہ ہے جسے عالمی بینک نے ثالثی کیا اور اس میں یکطرفہ طور پر معطلی کی کوئی شق نہیں ہے۔

لائف لائن کا تحفظ

قرار دیا گیا کہ پانی پاکستان کا ایک اہم قومی مفاد ہے، جو اس کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے اور اس کی دستیابی کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔

پوری قوت سے جواب دیا جائے گا

قرار دیا گیا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کے بہاؤ کو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش، اور نچلے دریا کے حقوق غصب کرنے کو ایکٹ آف وار تصور کیا جائے گا اور قومی طاقت کے پورے دائرے میں پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔

تمام معاہدے روکنے کا حق استعمال کیا جائے گا

قرار دیا گیا کہ بین الاقوامی کنونشنز، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کو اپنی مرضی سے نظر انداز کرنے والے بھارت کے لاپروای اور غیر ذمہ دارانہ رویے کو دیکھتے ہوئے پاکستان شملہ معاہدے سمیت بھارت کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدوں کو روکنے کا حق استعمال کرے گا، تا وقتیکہ بھارت بین الاقوامی قتل اور بین الاقوامی قانون اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی عدم پاسداری اور پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دینے کے اپنے واضح رویے سے باز نہیں آتا۔

واہگہ بارڈر بند

قرار دیا گیا کہ پاکستان واہگہ بارڈر پوسٹ کو فوری طور پر بند کر دے گا۔ اس راستے بھارت سے سرحد پار آمدورفت معطل رہے گی، جو لوگ قانونی طور پر آچکے  ہیں وہ 30 اپریل 2025اس راستے سے فوری طور پر واپس ہو سکتے ہیں۔

بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے کے اندر پاکستان چھوڑنے کا حکم

قرار دیا گیا کہ پاکستان، بھارتی شہریوں کو جاری کردہ سارک ویزہ استثنیٰ اسکیم (SVES) کے تحت تمام ویزوں کو معطل کرتا ہے اور سکھ مذہبی یاتریوں کے استثنیٰ کے ساتھ انہیں فوری طور پر منسوخ تصور کرتا ہے۔ ایس وی ای ایس کے تحت فی الحال پاکستان میں بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر باہر نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

بھارتی دفاعی عملے کو پاکستان چھوڑنے کا حکم

پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو نان گراٹا قرار دے دیا۔ انہیں 30 اپریل 2025 تک فوری طور پر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ان مشیروں کے معاون عملے کو بھی بھارت واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سفارتی عملہ محدود کرنے کا حکم

قرار دیا گیا کہ 30 اپریل 2025 سے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے سفارت کاروں اور عملے کے ارکان تک 30 افراد تک کم کر دی جائے گی۔

فضائی حدود پر پابندی

قرار دیا گیا کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارت کی ملکیت یا بھارت سے چلنے والی تمام ایئرلائنز کے لیے فوری طور پر بند کردی جائے گی۔

تجارت معطل

قرار دیا گیا کہ بھارت کے ساتھ تمام تجارت بشمول کسی تیسرے ملک سے پاکستان کے راستے فوری طور پر معطل کر دی گئی ہے۔

مسلح افواج تیار ہے

قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج کسی بھی مہم جوئی کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر قابل اور تیار ہیں، جیسا کہ فروری 2019 میں بھارت کی لاپروای دراندازی پر اس کے ماپا لیکن پرعزم ردعمل سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے۔

دو قومی نظریہ

آخر میں کہا گیا کہ  بھارت کے جنگجوانہ اقدامات نے دو قومی نظریہ کے ساتھ ساتھ قائد اعظم محمد علی جناح کے خدشات کی بھی توثیق کی ہے، جیسا کہ 1940 کی قرارداد پاکستان میں شامل ہے، جو مکمل پاکستانی قوم کے جذبات کی بازگشت جاری رکھے ہوئے ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستانی قوم امن کے لیے پُرعزم ہے لیکن کسی کو بھی اپنی خودمختاری، سلامتی، وقار اور ان کے ناقابل تنسیخ حقوق سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • رجب بٹ پاکستان واپس کب آئیں گے؟ یوٹیوبر نے خاموشی توڑ دی
  • قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • ابھینندن کی طرح اس بار بھی 100 فیصد جواب دینے کی پوزیشن میں ہیں، خواجہ آصف
  • بھارتی اقدامات ، نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فورا بلایا جائے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، فیصل واوڈا
  • آئی پی ایل: ایک منٹ کی خاموشی، چیئرلیڈرز اور ڈی جے پرفارمنس بھی منسوخ
  • سینیٹ اجلاس: پوپ فرانسس کی وفات پر ایک منٹ کی خاموشی
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
  • فلسطین، مزاحمت اور عرب دنیا کی خاموشی
  • ہیگستھ پیٹ بہترین کام کر رہے ہیں‘ میڈیا پرانے کیس کو زندہ کرنے کی کوشش کررہا ہے .ڈونلڈ ٹرمپ