ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لئے کتنی فیس ادا کرنا ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی : ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کے لئے اہم خبر آگئی . لائسنس حاصل کرنے کے لئے کتنی فیس ادا کرنا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ٹریفک پولیس نے صوبے میں کاروں اور موٹرسائیکلوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں ترمیم کی ہے۔موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت صوبائی حکومت نے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کی کم از کم عمر 18 سال مقرر کی ہے۔عمر کے تقاضے کو پورا کرنے والے درخواست دہندگان کو ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں جانے سے پہلے آن لائن پری اپائنٹمنٹ حاصل کرنا ہوگی اور ٹوکن لینے کے بعد انہیں اپنے اصل کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے ساتھ نامزد برانچ میں ذاتی طور پر حاضر ہونا ہوگا۔رجسٹریشن کے بعد، درخواست دہندگان کو میڈیکل آفیسر کے ذریعہ فٹنس امتحان سے گزرنا پڑتا ہے۔مستقل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے افراد کو پہلے لرنر کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا ہوگا، جو ایک سال کے لیے ہوگا۔محکمہ ٹریفک کاروں اور موٹرسائیکلوں دونوں کے لیے مستقل ڈرائیونگ لائسنس جاری کرتا ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈرائیونگ لائسنس لائسنس حاصل کے لیے
پڑھیں:
حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور ان کے سفری مسائل کم کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے جو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔
کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے۔
سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔
اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔
قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو سات سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی، اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔
اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں۔
اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔
درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔
یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے، آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کے لیے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا