غیر قانونی بھرتی کیس میں شریک ملزم کی عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الہی کے ہمراہی ملزم رائے ممتاز کی عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الہی کے ہمراہی ملزم رائے ممتاز کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی، پراسیکیوشن نے رائے ممتاز کی عبوری ضمانت کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا۔
انہوں نے استدعا کی کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے خارج کی جائے، پراسیکیوشن کے وکیل عامر سعید راں نے مؤقف اپنایا کہ بعدازگرفتاری کے بعد عبوری ضمانت دائر نہیں ہوتی۔
پراسیکیوشن کی یہ درخواست ہائیکورٹ سے خارج ہو چکی ہے ، ہائیکورٹ کے حکم کے بعد ٹرائل کورٹ میں دوبارہ عبوری ضمانت دائر کی۔
عدالت نے رائے ممتاز کی عبوری ضمانت کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رائے ممتاز کی عبوری ضمانت
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیکل رپورٹ اور گواہ کے بیانات میں واضح تضاد موجود ہے۔
ان کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدعی کی موت 3 فٹ کے فاصلے سے چلنے والی گولی سے ہوئی، جبکہ عینی گواہ کے بیان اور وقوعہ کے نقشے کے مطابق فائرنگ کا فاصلہ 40 فٹ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ واقعہ کب کا ہے اور کیا ملزم اس وقت حراست میں ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ واقعہ 2006 میں پیش آیا اور ملزم 2012 سے حراست میں ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ ملزم 6 سال تک مفرور رہا، آپ جائے وقوعہ کے نقشے پر انحصار کر رہے ہیں جبکہ اسی بنیاد پر آپ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ایسا کوئی عدالتی فیصلہ موجود نہیں جس میں صرف جائے وقوعہ کے نقشے کی بنیاد پر ملزم کو بری کیا گیا ہو۔
مزید پڑھیں: فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا
ملزم کے وکیل نے عدالت سے مہلت مانگی تاکہ عدالتی نظیریں پیش کی جا سکیں۔
عدالت نے وکیل کو ایک ہفتے میں عدالتی نظیریں جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بری جائے وقوعہ جسٹس علی باقر نجفی جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ عدالتی نظیر عمر قید میڈیکل رپورٹ