آرمی چیف نے بیرسٹر گوہر سے ہونے والے ملاقات بارے وزیراعظم کو آگاہ کردیا، وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے سیاسی معاملات پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی، پی ٹی آئی چیئرمین نے اس ملاقات کے حوالے سے پہلے ایک بیان دیا، پھر کوئی اور بات کی۔
یہ بھی پڑھیں آرمی چیف سے ہونے والی ملاقات کا انکار کیوں کیا؟بیرسٹر گوہر نے بتادیا
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کو آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان ہونے والی ملاقات کا علم ہے، اور اب سپہ سالار نے خود شہباز شریف کو اس حوالے سے آگاہ بھی کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پشاور میں ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف سے علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر سے ملاقات ہوئی تھی۔
پہلے بیرسٹر گوہر اس ملاقات کی تردید کرتے رہے، تاہم 16 جنوری کو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تصدیق کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات خوش آئند اور پاکستان کے لیے نیک شگون ہے، عمران خان
ملاقات کی اس خبر کے بعد چرچے بھی ہوئے، مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما عرفان صدیقی نے کہاکہ مجھے علم ہے کہ آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان کیا گفتگو ہوئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی چیف خواجہ آصف سیاسی معاملات وزیر دفاع وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف خواجہ ا صف سیاسی معاملات وزیر دفاع وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز بیرسٹر گوہر ا رمی چیف سے
پڑھیں:
بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف ۔ فوٹو فائلوزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، اگر ہمارے شہریوں پر حملہ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کا پورا حق رکھتا ہے، اگر بھارت نے کوئی ایڈونچر کرنا چاہا تو پاکستان تیار ہے، پاکستان اپنے دفاع میں کسی بین الاقوامی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے، جو بی ایل اے کر رہی ہے، جو افغانستان سے ہورہا ہے اس میں بھارت کا ملوث ہونا نظر آتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بطور ریاست بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں دہشت گردی ایکسپورٹ کی، دہشت گردی کے باعث کینیڈا نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا، سب سے بڑی زندہ گواہی ہمارے پاس کلبھوشن بیٹھا ہے، ہم اپنے دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں، ہمارے پاس زندہ گواہی یہاں کلبھوشن جادیو بیٹھا ہے، بی ایل اے کھلم کھلا بھارت کے ساتھ اپنے تانے بانے ڈکلیئر کرتی ہے۔
عبدالباسط نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہو سکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو بھارت میں پشت پناہی حاصل ہے، ہم کسی پریشر میں آنے والے نہیں ہیں، انھوں نے ہماری ایئراسپیس کی خلاف ورزی کی، ہم نے اپنی ایئر اسپیس کا دفاع کیا، ایک کم درجے کی لڑائی بھارت پاکستان کے ساتھ لڑ رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے، کسی اور ملک میں ایسا سرٹیفائید دہشت گرد حکمران نہیں، ایسا تو نہیں کہ وہ اس کے ذریعے سیاسی مقاصد یا پاکستان کو ٹارگٹ کرنا چاہتے ہیں، ہم نے دہشت گردی کی مذمت کی، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے لیڈرز بھارت میں ہیں، وہ پاکستان میں دہشت گردی کو اسپانسر کر رہے ہیں، پاکستان دنیا کے ہر کونے میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ احمد سعید منہاس نے کہا کہ بھارت کا فاشسٹ میڈیا بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام دھر رہا ہے، پہلگام حملہ مقبوضہ کشمیر کے 400 کلو میٹر اندر ہوا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی افواج اور عوام اپنی سر زمین کے ذرے ذرے کا دفاع کریں گے، ملک کی حفاظت کے لیے کسی ملک کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، دو دن سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس نےکوئی اور شکل اختیار کی تو بھارت کو بھی پتا لگ جائےگا ہم کس طرح جواب دیں گے۔