مویشی مالکان اور فارم ورکرز کی تربیت لازمی ہے، سندھ زرعی یونیورسٹی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا ہے کہ آپریشن تھیٹرز اینیمل ہاسپٹلز لیبارٹریز فیلڈ میں کام کرنے والے ماہرین ٹیکنیشنز مویشی مالکان اور فارم ورکرز کو انسانوں اور جانوروں سے مختلف بیماریوں سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات اور تربیت لازمی ہے، غیر احتیاط کے باعث بیماریاں منتقل ہونے سے کئی جانی نقصان کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی کی اینیمل ہسبنڈری اینڈ وٹرینری سائنسز کی زیرمیزبانی اور ہیلتھ سیکورٹی پارٹنرز (ایچ ایس پی) امریکا اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) اسلام آباد کے تعاون سے 2 روزہ حیاتیاتی خطرات کے پیش نظر تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی ترنیب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وائس چانسلر نے کہا ورکشاپ میں حاصل کردہ علم کو عملی طور پر اپنانا لیبارٹریز اور کیٹل فارمز میں حفاظت اور بایو سیکورٹی کے لیے بے حد اہم ہے، جبکہ بایو سیفٹی کے اُصولوں پر عمل درآمد عوامی صحت اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔ ورکشاپ کے منتظم پروفیسر ڈاکٹر شاہد حسین ابڑو نے کہاکہ اس ورکشاپ کا مقصد ویٹرنری لیبارٹریز میں بایو سیفٹی اور بایو سیکورٹی کے عملی علم کو فروغ دینا تھاجس میں پاکستان کے مختلف اداروں سے آئے ہوئے فیکلٹی ممبران محققین اور پوسٹ گریجویٹ طلباء نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سینٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ کے تحت منعقدہ مذاکرے میں دنیا کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے مشکل مگر ضروری فیصلوں کے ذریعے معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے اور مالیاتی ڈھانچے میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس پالیسی سازی کو اس کے آپریشنل دائرہ کار سے الگ کر دیا گیا ہے تاکہ ٹیکس نظام کو مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم مالیاتی اداروں سے ملاقاتیں
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹیکس اصلاحات، نجکاری، اور توانائی کے شعبے میں تبدیلیوں کا عمل پوری توانائی سے جاری رہے گا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ ملکی معیشت کی بحالی اور ترقی کا انحصار برآمدات میں اضافے اور برآمدی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا نصب العین پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہے، اور اس کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسعت دے کر مالی وسائل میں اضافہ اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے بڑھتی آبادی کو پاکستان کے لیے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مؤثر منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں