حیدرآباد: پنیاری میں کار سوار مسلح افراد کی پولیس اہلکاروںپرفائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پنیاری تھانے کی پولیس پارٹی پر کار سوار مسلح افراد کی فائرنگ،مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس اہلکار پر فائرنگ اسنیپ چیکنگ کے دوران کی گئی، پولیس کے مطابق اے ایس آئی گل حسن کی سربراہی میں ایک کار کو چیکنگ کی غرض سے روکا گیا تھا،کار میں سوار سجاد عرف داد جتوئی اور اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ پولیس ذرائع مسلح ملزمان کے خلاف تھانہ پنیاری پر سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-6
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔