اسلام آباد(آن لائن)حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا ہے ،سات روز کے اندر ہی جواب دیں گے ۔ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔بعد ازاں سینیٹر عرفان صدیقی نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن کے چارٹرآف ڈیمانڈ پر سیر حاصل بحث ہوئی ہے، تحریک انصاف کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے،7 ورکنگ دنوں میں جواب دیں گے،چوتھا اجلاس طے ہو گیا تھا،ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ابھی ان کے مسودے کو پڑھا ہے کوئی رائے قائم نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے خیالات یکساں ہیں ،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب مذاکرات عمل مکمل ہو جائیگا تو سب کو پتہ چل جائے گا ،آج میٹنگ ہوئی ہے کل بھی جاری رہے گی ،شاید پرسوں میں اجلاس جاری رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مثبت بات چیت ہوئی ہے اور ہم سات دنوں کے اندراپوزیشن کو جواب دیں گے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان

حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب

پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف نے  27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کرلیا
  • نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
  • ای چالان کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری، سندھ حکام سے جواب طلب
  • سمندر گھنائو نے کھیل پر ھارت کو شدید جواب ملے گا : ڈی جی آئی ایس پی آر 
  • پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
  • ورلڈ کلچر فیسٹیول کا چوتھا دن، مختلف ثقافتوں کی رنگا رنگ سرگرمیاں جاری
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری 
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی