جتنا مرضی ظلم کرلو ملک ریاض گواہی نہیں دے گا، پراپرٹی ٹائیکون کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض حسین نے کہا ہے کہ چاہے جتنا مرضی ظلم کرلو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔ میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا، آج بھی یہی فیصلہ ہے۔
پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض حسین نے جو ایک عرصہ سے دوبئی میں مقیم ہیں، گزشتہ روز پاکستان کے قومی احتساب بیورو کی طرف سے جاری کردہ ایک انتباہ کا جواب سماجی رابطے کی سائٹ’ ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں دیا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں ہے۔ قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا اور عالمی سطح کی پہلی ہاؤسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا۔ مجھے اللہ نے استقامت دی۔ میں نے اپنے ممبرز سے کیے ہوئے وعدے وفا کیے۔ انگنت رکاوٹوں، سرکاری بلیک میلنگ نے بعض اوقات وعدوں کی تکمیل میں تعطل پیدا کیا، لیکن میرے رب نے ہمیشہ مجھے سرخرو کیا۔ میں نے سالوں کی بلیک میلنگ، جعلی مقدمے اور افسران کے لالچ کو عبور کیا، مگر ایک گواہی کی ضد کی وجہ سے بیرون ملک منتقل ہونا پڑا۔
میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا آج بھی یہ فیصلہ ہے چاہے جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا!
پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں، قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا اور عالمی سطح کی پہلی ہاوسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا،…
— Malik Riaz Hussain (@MalikRiaz_) January 22, 2025
ملک ریاض نے کہا کہ مدتوں سے لوگوں کی خواہش تھی کہ پاکستانی برانڈ کو ورلڈ کلاس برانڈ بنایا جائے۔ اللہ تعالی نے مجھے اس کا سبب بھی بنایا اور دبئی میں BT Properties کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کی ترقی کا راز ہز ہائی نس شیخ محمد بن راشد المکتوم کا وژن ہے اور یہاں نیب جیسے ادارے کا نہ ہونا ہے۔
نیب کی آج کی بے سروپا پریس ریلیز دراصل بلیک میلنگ کا ایک نیا مطالبہ ہے۔ میں ضبط کررہا ہوں لیکن دل میں ایک طوفان لیے بیٹھا ہوں۔ اگر یہ بند ٹوٹ گیا تو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جائے گا۔ یہ مت بھولنا کہ پچھلے 25، 30 سالوں کے سب راز ثبوتوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔
ملک ریاض کا کہنا ہے کہ اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن پاکستان کامیاب ترین پراجیکٹ بنا اور اب اللہ کے کرم سے بی ٹی پراپرٹیز دبئی بھی خوب کامیاب ہو گا۔
ماشااللہ اب تک درجنوں ملکوں سے سرمایہ کار دبئی میں آنے والے BT Properties کے منصوبوں میں مثالی دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ پاکستانیوں کو فخر ہونا چاہیے کہ کہ ان کی کمپنی کو دنیا کے سب سے شفاف، سب سے ایماندار نظام نے عالمی سطح کے مقابلے کے لیے ایک عالیشان منصوبے کے لیے چنا ہے۔اس عزم کے ساتھ کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے لیے تھا اور ہمیشہ رہے گا، اپنے پاکستانی بھائیوں بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم نے پاکستان سمیت دنیا کے ہر ملک کے قانون کی پاسداری کی ہے اور ہمشہ کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نہ تو کسی کے خلاف استعمال ہوگا اور نہ ہی کسی سے بلیک میل ہوگا۔ انشااللہ دبئی پراجیکٹ کامیاب بھی ہوگا اور دبئی سمیت پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بنے گا۔
یہ بھی پڑھیےملک ریاض کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، نیب کا انتباہ
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، کیونکہ ان کے خلاف فراڈ اور دھوکہ دہی کے کئی مقدمات زیرتفتیش ہیں۔
نیب کے ترجمان نے کہاکہ نیب عوام الناس کو دھوکہ دہی اور جعلسازی کے ذریعے لوگوں سے ناجائز ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر دن رات پیسے بٹوڑنے والے عناصر کے متعلق آگاہ کرتا رہا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ نیب کے پاس اس وقت بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں۔
ترجمان کے مطابق نیب کے پاس اس بات کے مضبوط شواہد موجود ہیں کہ ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر کراچی، تخت پڑی، راولپنڈی اور نیو مری میں سرکاری بلکہ نجی اراضی پر بغیر این او سی قبضہ کیا۔ ملک ریاض نے بغیر اجازت نامے کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کرتے ہوئے لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر پشاور اور جام شورو میں بھی زمینوں پر ناجائز قبضے کرکے اور بغیر این او سی کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کیں۔ ملک ریاض اب بھی لوگوں سے دھوکہ دہی کے ذریعے بھاری رقوم وصول کررہا ہے۔
ترجمان نیب نے کہا کہ ملک ریاض اس وقت این سی اے کے مقدمے میں ایک عدالتی مفرور ہے جو کہ عدالت اور نیب دونوں کو مطلوب ہے، نیب بحریہ ٹاؤن کے پاکستان کے اندر بے شمار اثاثے پہلے ہی ضبط کر چکا ہے، جبکہ مزید اثاثہ جات کو ضبط کرنے کے لیے بلا توقف قانونی کارروائی کرنے جارہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ملک ریاض اس وقت عدالتی مفرور کی حیثیت سے دبئی میں مقیم ہے، بحریہ ٹاؤن کے مالک نے حال ہی میں وہاں پر بھی لگژری اپارٹمنٹ کی تعمیرات کے حوالے سے ایک نیا پراجیکٹ شروع کیا ہے۔
ترجمان نیب نے کہا کہ عوام الناس کو اس حوالے سے تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ مذکورہ پراجیکٹ کے اندر کسی قسم کی سرمایہ کاری سے اپنے آپ کو دور رکھیں، اگر عوام ایسا کریں گے تو ان کا یہ فعل منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگا۔
ترجمان نے کہا کہ پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان بھی فوری طور پر اس اہم معاملے پر دبئی کی حکومت سے رابطہ کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرےگی، تاکہ معصوم لوگوں کو اس کے دھوکے اور غیر قانونی فعل سے محفوظ رکھا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دوبئی ملک ریاض نیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ملک ریاض ترجمان نے کہا بحریہ ٹاؤن کے انہوں نے کہا سرمایہ کاری پاکستان میں کہ ملک ریاض دھوکہ دہی نے کہا کہ نے کہاکہ اللہ کے بھی یہ کے لیے
پڑھیں:
ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
ریاض:سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ریاض سیزن کے تحت بین الاقوامی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے ثقافتی ہفتوں کا آغاز ہو گیا۔
منسٹری آف میڈیا اور ریاض سیزن کے باہمی اشتراک سے منعقد ہونے والے اس رنگا رنگ ایونٹ میں دنیا کے مختلف خطوں کی ثقافتوں کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
سویدی پارک میں 2 نومبر سے 10 دسمبر تک جاری رہنے والے اس سلسلے میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سوڈان، مصر، شام، انڈونیشیا، فلپائن سمیت دیگر ممالک کے ثقافتی ویک منائے جائیں گے۔
ان ہفتوں میں متعلقہ ممالک کے روایتی رقص، موسیقی، دستکاری، لباس اور کھانوں کو پیش کیا جائے گا، جبکہ ان ممالک کے معروف فنکار بھی پرفارم کریں گے۔
ریاض سیزن حکام کے مطابق سویدی پارک میں کھانے پینے کے خصوصی اسٹالز، روایتی بازار، اور مختلف ثقافتی سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں جو زائرین کو تفریح اور معلومات دونوں فراہم کریں گی۔
بچوں کے لیے بھی ایک علیحدہ زون قائم کیا گیا ہے، جہاں انٹرایکٹو گیمز اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے اُنہیں مختلف ممالک کے کلچر سے روشناس کرایا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ریاض سیزن کا مقصد سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں اور دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کو فروغ دینا ہے۔
ہر سال یہ زون ملکی و غیر ملکیوں کے لیے خصوصی توجہ کا مرکز رہتا ہے، جو مختلف قومیتوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کی ثقافت کو قریب سے سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔