Daily Mumtaz:
2025-04-25@04:49:02 GMT

لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں بچہ گود کیوں نہیں لیا؟ حنا بیات

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں بچہ گود کیوں نہیں لیا؟ حنا بیات

پاکستانی معروف سینئر اداکارہ و میزبان حنا خواجہ بیات نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اولاد نہ ہونے اور بچہ گود نہ لینے پر آج تک تلخ باتیں سننے کو ملتی ہیں۔

حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں شرکت کرنے والی اداکارہ حنا بیات نے اولاد سے محرومی اور اپنی زندگی کے تلخ تجربوں پر گفتگو کی۔

اداکارہ کے مطابق ان کی اور ان کے مرحوم شوہر راجر بیات کی کوئی اولاد نہیں، اس کے باوجود دونوں ہی اپنی زندگی سے مطمئن اور خوش تھے، ہم اپنے بھانجے، بھتیجے، بھانجیوں اور بھتیجیوں سے قریب ہیں اور انہی کو اپنی اولاد سمجھتے ہیں۔

وہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ بچہ گود نہ لینے کے حوالے سے اپنے فیصلے کے بارے میں بات کر چکی ہیں تاہم حال ہی میں انہوں نے اولاد سے محرومی پر معاشرے کے تلخ رویوں پر روشنی ڈالی۔

دورانِ انٹرویو ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ الحمدللّٰہ ہمیں اولاد کی کمی کے سبب کبھی اپنے گھر والوں یا عزیز و اقارب کی جانب سے کوئی منفی بات سننے کو نہیں ملی لیکن معاشرے کی جانب سے منفی رویہ برداشت کرنا پڑا۔

انہوں نے ایک قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ ایک مرتبہ میں ایئر پورٹ پر اپنی فلائٹ کا انتظار کر رہی تھی تو مجھے ایک خاتون ملیں، انہوں نے مجھ سے شادی اور بچوں کے حوالے سے سوال کیا اور جب انہیں یہ معلوم ہوا کہ میری اولاد نہیں تو انہوں نے مجھے مختلف ڈاکٹرز کے بارے میں بتانا شروع کر دیا۔

حنا بیات نے مزید کہا کہ جب مجھے اس طرح کی باتیں سننے کو ملتی تو مجھے اپنے شوہر کے لیے بھی بہت برا لگتا تھا، ان کے جاننے والے کئی مرد ہنسی مذاق میں ذو معنی باتیں بھی کرتے، لیکن وہ مذاق نہیں ہوتا تھا بلکہ اس سے سامنے والے کو تکلیف پہنچتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پوری زندگی گزر گئی اولاد نہیں ہے، یہ اللّٰہ کی مرضی، اس کی رضا میں راضی اور خوش ہوں، مجھےکوئی مسئلہ نہیں، لوگوں کو یہ مسئلہ ہے اور آج تک وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ بچہ گود کیوں نہیں لیا؟

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان

ریاست سے وفاداری اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے ، اسے پسند وناپسند کا اختیار نہیں
اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ نہیں ، قوم کو شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی ضرورت ہے

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ ہماری شکایت یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کیوں کرتی ہے اور وہ نتائج کیوں تبدیل کرتی ہے ، حالانکہ فوج یا اسٹیبلشمنٹ ریاست کے تحفظ کے لیے ہے اور ریاست سے وفاداری اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے ، اسے پسند وناپسند کا اختیار نہیں ہے ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ملک ہے اور حیثیت ایک قابض ملک کی ہے ، جمعیت علمائے اسلام فلسطین کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ کیا کوئی ملک بے گناہ عورتوں اور بچوں کو شہید کرتا ہے ، کیا کبھی ملک دفاعی طور پر بے گناہ شہریوں کو شہید کرتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ 27؍اپریل کو لاہور میں بہت بڑا ملین مارچ ہوگا، پنجاب کے عوام فلسطینی بھائیوں کے حق میں آواز بلند کریں گے اور ایک قوت بن کر سامنے آئیں جو امت مسلم کی آواز ہوگی، 11؍مئی کو پشاور اور 15 ؍مئی کو کوئٹہ میں غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملین مارچ ہوگا۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ پاکستانی عوام خاص طور پر تاجر برادری مالی طور پر جہاد میں شریک ہوں، سیاسی طور اس جہاد میں عوام کی پشت پر کھڑا ہوں گا، ہم ان کی آزادی کے لیے اپنی جنگ اور جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں خاص طور پر بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے ، کہیں پر بھی حکومتی رٹ نہیں ہے اور مسلح گروہ دنداتے پھر رہے ہیں اور عام لوگ نہ اپنے بچوں کو اسکول بھیج سکتے ہیں اور نہ مزدوری کرسکتے ہیں جب کہ کارباری طبقہ بھی پریشان ہے کہ ان سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی کارکردگی اب تک زیرو ہے ، وہ کسی قسم کا ریلیف دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے ، ہماری جماعت اس مسئلے کو بھی اجاگر کررہی ہے ، ہمارا یہ موقف ہے کہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں چاہے وفاق میں ہو یا صوبے میں، وہ عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے کر مسترد کردیا تھا اور 2024 کے الیکشن پر بھی ہمارا وہی موقف ہے ، ہم ان اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے ، اس بات پر زور دے رہے ہیں، قوم کو شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر مسلسل عوام کی رائے کو مسترد کیا جاتا ہے اور من مانے نتائج سامنے آتے ہیں اور سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور اپنے پلیٹ فارم سے میدان میں رہے گی، البتہ آئے روز کے معاملات میں کچھ مشترکہ امور سامنے آتے ہیں اس حوالے سے مذہبی جماعتوں یا پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سے ملکر اشتراق عمل کی ضرورت ہو، اس کے لیے جمعیت کی شوریٰ حکمت عملی طے کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا اب تک کوئی باضابطہ کوئی موثر اتحاد موجود نہیں لیکن ہم باہمی رابطے کو برقرار رکھیں گے تاکہ کہیں پر بھی جوائنٹ ایکشن کی ضرورت پڑے تو اس کے لیے راستے کھلے ہیں اور فضا ہموار ہے ۔انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل خیبرپختونخوا میں پیش کیا جانا ہے اور بلوچستان میں پیش کیا جاچکا ہے اور شاید پاس بھی ہوچکا ہے ، جمعیت علمائے اسلام کی جنرل کونسل نے اس کو مسترد کردیا ہے ، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ پارلیمانی ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا، ان سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے اگر ان کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو ان کی رکنیت ختم کردی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اصول تو یہی ہے کہ الیکشن آزاد اور شفاف اور الیکشن کمیشن کے انتظام کے تحت ہونے چاہیے لیکن شکایت یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیوں مداخلت کرتی ہے ، وہ کیوں نتائج تبدیل کرتی ہے ، وہ انتخابی عملے کی تبدیلیاں اپنی مرضی سے کیوں کرتی ہے ، الیکشن کمیشن کو کیوں لسٹ مہیا کرتی ہے کہ فلاں کو

متعلقہ مضامین

  • اولاد کی تعلیم و تربیت
  • اب تک شادی کیوں نہیں کی؟ فیصل رحمان نے دلچسپ وجہ بتادی
  • مری کو مزید پانی نہیں دیا جائے گا، خیبرپختونخوا یہ فیصلہ کیوں کررہا ہے؟
  • پہلگام حملے کی مذمت کرنے پر مشی خان پاکستانی اداکاروں پر کیوں برس پڑیں؟
  • دورہ نیوزی لینڈ؛ تماشائیوں سے کیوں لڑے، خوشدل نے راز سے پردہ اٹھادیا
  • خیبر پختونخوا مری کو 129 سال سے جاری مفت پانی کی فراہمی کیوں بند کرنے جا رہا ہے؟
  • والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لازمی لگوائیں: مریم نواز
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • مولانا نے اتحاد کیوں نہیں بنایا