Daily Ausaf:
2025-09-18@17:48:05 GMT

3 کھیل غیرشرعی قرار ، فتویٰ جاری

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

علمائے کرام نے 3جان لیوا کھیلوں کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے فتویٰ جاری کردیا۔

علما کی جانب سے جاری کیے گئے فتوے میں ہوائی فائرنگ، پتنگ بازی اور ون ویلنگ کو غیر شرعی قرار دیا گیا ہے۔ فتوے کے مطابق ہر وہ عمل جو جان کو خطرے میں ڈالے غیر شرعی ہے۔ اسلام انسانی جان کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔

فتوے میں علمائے کرام نے کہا کہ ہوائی فائرنگ، پتنگ بازی، ون ویلنگ جیسے جان لیوا کھیل اسلام میں سخت ممنوع ہیں۔ یہ اعمال خودکشی کے مترادف ہیں۔دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا ہے اسلام خود کو ہلاکت میں ڈالنے سے روکتا ہے۔ پتنگ کی ڈور، ہوائی فائرنگ کئی قیمتی جانیں ضائع کر چکی ہے۔ صرف 20 روز میں ون ویلنگ کرنے والے 151 افراد گرفتار کیے گئے ہیں جب کہ پتنگ بازی کرنے پر 150مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہوائی فائرنگ کے مرتکب 118ملزمان کو جیل بھیجا جا چکا ہے۔ پولیس جان لیوا کھیلوں کی روک تھام کے لیے سخت کارروائی جاری رکھے گی۔ والدین سے گزارش ہے بچوں کو غیر قانونی، غیر شرعی سرگرمیوں سے روکیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہوائی فائرنگ

پڑھیں:

ایشیاءکپ میں ہاتھ ملانے کا تنازعہ،بھارتی کرکٹ بورڈکا بیان آگیا

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا اہم میچ 14 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جہاں بھارت نے 7 وکٹوں سے کامیابی تو حاصل کر لی لیکن کھیل کے دوران اور بعد میں اسپورٹس مین اسپرٹ کے حوالے سے بھارتی رویے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ میچ کے آغاز پر ٹاس کے وقت بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستانی کپتان سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا، جب کہ میچ ختم ہونے کے بعد بھارتی کھلاڑیوں نے روایتی طور پر ہاتھ نہ ملا کر کھیل کے آداب کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی۔ کرکٹ ماہرین اور شائقین کے مطابق کھیل ہارنے یا جیتنے سے زیادہ اہم بات اسپورٹس مین اسپرٹ ہوتی ہے، جسے بھارتی ٹیم نے نظر انداز کر دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند روز قبل اسی اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں شدید ردعمل اور سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین کے مطابق اسی دباؤ کے تحت بھارتی ٹیم نے پاکستان کے کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔ اس تنازع پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ایک سینئر عہدیدار نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل کے قوانین میں ایسا کوئی ضابطہ نہیں ہے جو کھلاڑیوں کو مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانے پر مجبور کرے۔ بھارتی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ محض خیرسگالی کا جذبہ اور کھیلوں میں ایک رائج کنونشن ہے، کوئی قانونی تقاضا نہیں۔" بی سی سی آئی آفیشل کے مطابق اگر کسی ٹیم کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہوں تو بھارتی کھلاڑی اس سے ہاتھ ملانے کے پابند نہیں ہیں۔ ان کے بقول کھیل کے میدان میں جذباتی یا سیاسی عوامل کو نظرانداز کرنا مشکل ہوتا ہے، لہٰذا بھارت نے محض اپنی پالیسی کے مطابق رویہ اپنایا۔ تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ کھیل سیاست سے بالاتر ہوتا ہے اور ایسی روش نہ صرف کھیل کی روح کے منافی ہے بلکہ اس سے شائقین کرکٹ میں مایوسی بھی بڑھتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل، ایتھوپیا اور سوئز کینال کا نیا کھیل
  • پاکستان اور بھارت آج ایک اور کھیل کے میدان میں آمنے سامنے آئیں گے
  • مساوی اجرت کی جدوجہد، کھیلوں میں خواتین اب بھی پیچھے
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • بھارت کھیل کے میدان میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے:عطا تارڑ
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • حب چوکی پر بس سے اسمگل شدہ سامان نکل آیا، ضبط کرنے پر ٹرانسپورٹرز کا احتجاج، کسٹم کی ہوائی فائرنگ
  • ایشیاءکپ میں ہاتھ ملانے کا تنازعہ،بھارتی کرکٹ بورڈکا بیان آگیا
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  • آئی سی سی اور بھارت کا دوغلا پن