کراچی: نومولود بچی کی فروخت کا مقدمہ سی کلاس کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
نومولود بچی کو فروخت کرنے کا مقدمہ سی کلاس کردیا گیا۔
نومولود بچی کو فروخت کرنے سے متعلق مقدمے کی جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی غربی کی عدالت میں سماعت ہوئی۔
اس موقع پر پولیس کی جانب سے مقدمہ سی کلاس کرنے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق نشاندہی پر منگھو پیر روڈ سے میاں بیوی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزمان سے نومولود بچی برآمد ہوئی جس کے بارے میں ملزمان نے بتایا کہ یہ بچی ان کی نہیں، یہ ان کے گھر کام کرنے والی خاتون کی ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق 13 نومبر 2024 کو خاتون سٹی کورٹ آئی اور بتایا کہ نومولود بچی اس کی ہے، عدالتی حکم پر خاتون اور بچی کا ڈی این اے کرایا تھا جو میچ ہوگیا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق خاتون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کی بچی کو اغواء نہیں کیا گیا، ملزمان کے خلاف اغواء کا الزام ثابت نہیں ہوتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
بھارت؛ فیس بک دوست نے شادی کے مطالبے پر خاتون کو بیدردی سے قتل کردیا
بھارتی ریاست راجستھان میں 37 سالہ خاتون کی فیس بک پر دوستی اور پھر محبت کا انجام نہایت افسوسناک ہوا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون اپنے فیس بک فرینڈ سے شادی کے لیے اس کے گھر پہنچ گئی تھی لیکن پھر ان کی لاش ہی ملی۔
پولیس نے بتایا کہ مقتولہ مکیش کماری جھنجھنو کی رہائشی تھیں اور وہ تقریباً دس سال قبل اپنے شوہر سے طلاق لے چکی تھیں۔
خاتون کی گزشتہ برس اکتوبر میں فیس بک پر دوستی باڑمیر کے اسکول ٹیچر مانارام سے ہوئی تھی جو محبت میں تبدیل ہوگئی۔
پولیس کے بقول مکیش کماری اکثر اسکول ٹیچر سے ملنے باڑمیر آتی تھیں اور شادی پر اصرار کرتی تھیں۔
اسکول ٹیچر مانارام بھی شادی شدہ تھا اور طلاق کے مقدمے میں الجھا ہوا تھا، اسی وجہ سے مکیش کماری کے ساتھ اکثر تلخ کلامی رہتی تھی۔
جس پر 10 ستمبر کو مکیش کماری دوبارہ اسکول ٹیچر کے گاؤں پہنچی اور اس کے اہلِ خانہ کے سامنے اپنے تعلقات کا ذکر کیا۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسی شام اسکول ٹیچر نے لوہے کی راڈ سے مکیش کماری کو مار مار قتل کردیا اور لاش اپنی گاڑی میں ڈال کر سڑک کنارے کھڑی کر دی۔
پولیس کے بقول ملزم نے نہایت چالاکی کے ساتھ گاڑی پارک کی تھی تاکہ ایسا لگے جیسے یہ حادثہ تھا۔
گرفتاری کے بعد مانارام نے جرم کا اعتراف کر لیا۔ لاش ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کر دی گئی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔