پشاور، اساتذہ کے پختونخوا حکومت کیساتھ مذاکرات ناکام، احتجاج شدت اختیار کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
صدر اساتذہ یونین وزیر زادہ کا کہنا ہے کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ کی وجہ سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت اور اساتذہ کے درمیان جاری مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔ صدر اساتذہ یونین وزیر زادہ کا کہنا ہے کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ کی وجہ سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتی۔ وزیر زادہ نے اعلان کیا ہے کہ کل سے پورے صوبے میں اسکول، کالجز اور اسپتالوں کی تالہ بندی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور پینشن کی بحالی کے لیے ہم ہر حد تک جائیں گے۔ اساتذہ نے خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے، لیکن انہوں نے اعلان کیا ہے کہ کل صبح 11 بجے دوبارہ اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ وزیر زادہ کا کہنا تھا کہ پینشن کی بحالی ہمارا بنیادی حق ہے اور ہم اس کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا
پڑھیں:
بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
---فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہتھیار اٹھا لیے جائیں، آئین پاکستان ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے اور اس دائرے میں رہتے ہوئے بات کی جائے تو ہر مسئلے کا حل ممکن ہے، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا۔
کوئٹہ میں ینگ پارلیمنٹیرین فورم پاکستان کی صدر و رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار اور جنرل سیکریٹری، ایم این اے نواب زادہ میر جمال خان رئیسانی کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے پاکستان کے ساتھ الحاق کو شاہی جرگے نے اکثریتی رائے سے منظور کیا تھا، اس کے برعکس یہ بیانیہ کہ بلوچستان کا زبردستی الحاق ہوا حقائق سے انحراف ہے، ہمیں بلوچستان سے متعلق اس تاثر کو جو باہر رائج ہے، درست معلومات اور حقائق سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مخالف کوئی بھی بیانیہ، چاہے کتنا ہی مقبول ہو، محب وطن افراد کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ پنجابیوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بیڈ گورننس دہشتگردی کو تقویت جبکہ اچھی طرزِ حکمرانی ریاست کو مستحکم بناتی ہے، ہم بلوچستان میں گڈ گورننس کے فروغ کے لیے ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنا رہے ہیں۔
اس موقع پر وفد کے دیگر ارکان نے بھی اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے اور ریاست مخالف عناصر کو کامیابی نہیں ملے گی۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ’چیف منسٹر یوتھ اسکل ڈویلپمنٹ اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروگرام‘ کے تحت 5 برسوں میں 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک روز گار فراہم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جون تک پروگرام کے پہلے مرحلے میں 150 نوجوان سعودی عرب جائیں گے، اس منصوبے کے لیے صوبائی حکومت نے ایک ارب 28 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔