الیکٹرانک سگریٹ کی دکانیں آی جی سندھ سیل کروائیں، رفیع احمد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
کراچی( کامرس رپورٹر) منشیات کا پھیلاؤ اس کی بآسانی دستیابی ہے یہ ہر جگہ مل جاتی ہے یہ بات گزشتہ روز تنظیم فرینڈز آف اینٹی نارکوٹکس آف سندھ( فانوس) کے صدر رفیع احمد نے انسداد منشیات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے ہمارے یہ معمار سڑکوں،گلیوں،کچراکنڈیوں،پلوں کے نیچے اور نالوں میں پڑے نظر آتے ہیں،الیکٹرونکس سگریٹ(ویپ) کی دکانوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ،اس کے استعمال سے ہمارے نوجوان پھیپھڑوں اور گلے کے کینسر اور دیگر بڑے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں اس کی روک تھام میں ہمیں پولیس کا کردار نظر نہیں آرہا ہے۔ رفیع احمد نے انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان شاپس کو سیل کروایا جائے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپرٹینڈنٹ آف پولیس محمد ساجد گجر نے کہا کہ منشیات نے ہمیں بہت زیادہ متاثر کیا ہے اس کی روک تھام میں ہم سب کو اپنا اپنا قومی کردار ادا کرنا چاہیے، منشیات کے خلاف شعور و آگہی کا کام تنظیم فانوس بخوبی سر انجام دے رہی ہے،ہم سب کو چاہیے کہ ہم اس کام میں ان کا ساتھ دیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سکردومیں سیلاب نے تباہی مچادی ، 49 مکانات، 20 دکانیں اور2مساجد منہدم
سکردو کے علاقے کندوس میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں آنے والے شدید سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، سیلابی ریلے کی زد میں آکر 49 مکانات، 20 دکانیں اور دو مساجد مکمل طور پر منہدم ہو گئیں، علاقے میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ، سیلابی ریلہ رابطہ پل بھی بہا کرلے گیا جس سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سب ڈویژن ڈغونی میں بھی شدید بارشوں کے باعث ایک مکان کی چھت گرنے کا واقعہ پیش آیا۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم دشوار گزار راستوں اور منقطع رابطوں کے باعث ریسکیو کاموں میں مشکلات درپیش ہیں۔یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب دو روز قبل ضلع دیامر میں بھی بادل پھٹنے کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچائی تھی۔ اس واقعہ میں لودھراں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر، ان کے دیور اور سسر جاں بحق ہوئے، جب کہ ان کا بیٹا تاحال لاپتہ ہے۔ امدادی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس منتقل کیا تھا۔ دیامر میں آٹھ کلومیٹر طویل رابطہ سڑک بھی تودوں کی زد میں آکر تباہ ہو چکی ہے۔ دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیاکہ جاں بحق ہونے والوں میں 121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ 13 افراد زخمی ہوئے۔ صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ 139 اموات رپورٹ ہوئیں، خیبرپختونخوا میں 60، سندھ میں 24 اور بلوچستان میں 16 افراد جان سے گئے۔شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہنگامی صورتحال ہے، متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیوں اور بحالی کے اقدامات کا مطالبہ زور پکڑ گیا ۔