خواتین سیاحوں کیلئے بھارت غیر محفوظ ملک قرار،عالمی فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
لندن ( مانیٹرنگ ڈیسک ) خواتین کے خلاف جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر دنیا بھر میں خواتین کی حفاظت ایک بڑی تشویش ہے جس میں وہ اپنے گھروں میں بھی خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔ورلڈ پاپولیشن ریویو انڈیکس کے مطابق وہ 10 ممالک جو خواتین مسافروں کے لیے غیر محفوظ تصور کیے جاتے ہیںان میں جنوبی افریقا خواتین مسافروں کے لیے خطرناک ترین ممالک میں سرفہرست ہے۔برازیل تفریحات اور چھٹیاں گزارنے کے لیے ایک مقبول مقام ہو سکتا ہے لیکن یہ خواتین خصوصاً مسافر خواتین کے حوالے سے دنیا کا دوسرا بدترین ملک ہے۔روس ان ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں خواتین کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔خواتین کے لیے غیر محفوظ ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر میکسیکو ہے۔ خواتین کے خلاف تشدد کی اعلیٰ شرح کے ساتھ، خاص طور پر بعض علاقوں میں، خواتین مسافروں کو دورے کی منصوبہ بندی کرتے وقت بہت محتاط رہنا چاہیے۔ایران اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے جہاں صنفی امتیاز پایا جاتا ہے جو ملک میں خواتین کے حقوق اور تحفظ کو ایک بڑا مسئلہ بناتا ہے۔ڈومینیکن ریپبلک خواتین کے لیے خطرے کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر ہے۔ خواتین کے لیے ساتواں سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک مصر ہے۔ اس ملک میں صرف زیادہ تر خواتین رات کو اکیلے کہیں جانے میں محفوظ محسوس نہیں کرتی ہیں۔ورلڈ پاپولیشن ریویو انڈیکس کے مطابق مراکش اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔فہرست میں نویں نمبر پر بھارت ہے لیکن صنفی عدم مساوات کے انڈیکس کے مطابق بھارت پہلے نمبر پر ہے جہاں خواتین کے قتل، عصمت دری کے واقعات بڑے پیمانے پر عام ہیں۔دسویں نمبر پر تھائی لینڈ ہے لیکن یہ خواتین پر تشدد کے لیے دوسرے نمبر پر ہے۔ تقریباً 44 فیصد خواتین جرم کی اطلاع دیتی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نمبر پر ہے غیر محفوظ خواتین کے فہرست میں کے لیے
پڑھیں:
خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ جاری کردیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے خواتین کے بانجھ پن پر مہر یا نان نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے نان نفقہ کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔
عدالت میں مقدمے میں شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ مقدمے میں شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ۔
شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں۔ خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی۔ پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے۔ مقدمے میں بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے ہیں۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اس کیس میں 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔
ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی
مزید :