بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے کشمیریوں کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی، حریت رہنما
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سید منظور احمد شاہ، عزیر غزالی، مشتاق اسلام اورراجہ نزاکت نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارتی قیادت پر دباﺅ ڈالے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری حریت رہنماﺅں سید منظور احمد شاہ، عزیر احمد غزالی، مشتاق الاسلام اور جماعت اسلامی کے رہنما راجہ نزاکت نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگ غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں جو ایک دن ضرور رنگ لائیں گی۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر صرف اور صرف طاقت کے بل پر قابض ہے اور وہ کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور وہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے اپنے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے یوم جمہوریہ کے تقریبات کے انعقاد کا کوئی حق نہیں رکھتا کیونکہ کشمیری اس کے قبضے کو مسترد کر چکے ہیں اور وہ اس سے آزادی کے لیے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن و سلامتی ہرگز ممکن نہیں۔ سید منظور احمد شاہ، عزیر غزالی، مشتاق اسلام اورراجہ نزاکت نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارتی قیادت پر دباﺅ ڈالے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کشمیر کے کہ بھارت کہا کہ کے لیے نے کہا
پڑھیں:
بھارت کی خطے میں تسلط اور بالاتری کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن ہوگئیں، اسحاق ڈار
واشنگٹن:نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے تمام ممالک کو تعمیری کردار ادا کرنے کی ضرورت کو نمایاں کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی خطے میں اپنی بالاتری اور تسلط کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن کردی گئی ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا خطہ تنازعات کے ہوتےہوئے ترقی نہیں کر سکتا، دو روز قبل سلامتی کونسل کے اجلاس میں تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا تھا اور سلامتی کونسل میں اس پر غیرمعمولی طور پر اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع ہے، سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی توثیق کرتی ہیں لیکن بھارت نے 7 دہائیوں سے اس حق کو دبا کر رکھا ہوا ہے اور قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019 میں یک طرفہ اقدامات کیے جو یک طرفہ اور غیرقانونی تھے، بھارت کے اقدامات منتازع خطے کے جغرافیے کو تبدیل کرنے کے لیے ہیں، جو بین الاقوامی قانون بشمول جنیوا کنونش کی خلاف ورزی ہے اور یہ کسی کو بھی قابل قبول نہیں ہے جو انصاف اور امن پر یقین رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کو گمراہ اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے دہشت گردی کا راگ الاپتا ہے اور یہی اقدام رواں برس 22 اپریل کو کیا، بھارت نے پہلگام واقعے پر پاکستان پر الزامات عائد کیے۔
انہوں نے کہا کہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی روایتی جارحیت اور باہمی عدم اعتماد تھا، جس سے خطہ تباہی کے دہانے پر پہنچا لیکن بیک چینل سفارت کاری، بین الاقومی ثالثی بالخصوص امریکا اور دوست ملکوں کی مصالحت نے کشیدگی ختم کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیکریٹری اسٹیٹ روبیو کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں جبکہ ہمارے پڑوسی اس کے برعکس سیاسی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں یہ عارضی اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہہم امن پر یقین رکھتے ہیں اور ہم نے کبھی بھی کشیدگی میں پہل نہیں کی بلکہ فضا اور زمین دونوں میدانوں میں جواب اقوام متحدہ کے چارٹر 51 کے تحت اپنے دفاع کے طور پر دیا لیکن ہم قسمت اور آخری وقت میں مداخلت پر انحصار نہیں کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن درکار ہے اور اس کےلیے دونوں ممالک تعمیری اور مستحکم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اپنے کسی بھی پڑوسی کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا ہے، ہم حریف کے طور پر نہیں بلکہ رابطہ کاری کے طور پر کام کرنا چاہتے ہیں جس کی تازہ مثال 17 جولائی کے اقدام کی ہے جہاں دو سال کی کوششوں کے بعد میں نے کابل کا دورہ کیا جہاں ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے درمیان ریلوے کے معاہدے ٹرانس افغان ریلوے پر دستخط ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں امن بھارت سمیت تمام فریقین کے رویوں پر مںحصر ہے تاکہ بین الاقوامی اقدار کے تحت تنازعات پر مذاکرات ہوں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کا خطے میں بالاتری قائم کرنے کی کوششیں 7 اور 10 مئی کے درمیان دفن کردی گئی ہیں، بالاتری، تسلط اور نیٹ سیکیورٹی پرووائیڈر کے دعوے ختم ہوچکے ہیں۔