جوہری ہتھیار بنانے ہوتے تو بہت پہلے بناچکے ہوتے: ایرانی نائب صدر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
جوہری ہتھیار بنانے ہوتے تو بہت پہلے بناچکے ہوتے: ایرانی نائب صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز
ڈیووس: ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے ہوتے تو بہت پہلے بنا چکا ہوتا۔
ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کرتے ہوئے جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام جوہری ہتھیار بنانے کے لیے نہیں، کوئی بھی ایران کو اپنی خواہشات پوری کرنے کے لیے آسان جگہ نہ سمجھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دھمکیوں پر نہیں مواقعوں کی بنیاد پر آگے بڑھ سکتے ہیں، آپ لوگ اپنے جوہری ہتھیار خفیہ لیبارٹریوں میں بناتے ہیں جو بین الاقوامی معائنے کے تابع نہیں ہیں۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں، کچھ لوگ ایران کو ایسا ہی مشہور کرنا چاہتے ہیں، غزہ میں نسل کشی جیسے منصوبوں کے لیے ایرانو فوبیا، اسلاموفوبیا جیسے ہتھیاروں کو استعمال کیا جاتا ہے۔
ایرانی نائب صدر نے مزید کہا کہ کوئی بھی حماس، حزب اللہ، فلسطینی مزاحمت یا ایرانی بازو کاٹنے کے بیانیے پر خوش نہ ہو، مزاحمت تب تک رہے گی جب تک قبضہ و جبر رہے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جوہری ہتھیار بنانے ایرانی نائب صدر کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔