نواز شریف کے 3 مرتبہ وزارت عظمی کے دور میں بلوچستان اوپر گیا، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کے 3 مرتبہ وزارت عظمی کے دور میں بلوچستان اوپر گیا، نواز شریف نے بلوچستان پر ہر مرتبہ بھرپورتوجہ دی، شاید پنجاب سے بھی زیادہ بلوچستان توجہ کا مرکز رہا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بلوچستان ریزیڈنشل کالج لورا لائی کے 50رکنی طلبہ کے وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر مریم نوا کی طرف سے بلوچستان کے طلبہ کے لئے لیپ ٹاپ کا تحفہ دیا گیا۔
ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے بلوچستان کے طلبہ کی درخواست پر سیروسیاحت کے لئے جیب خرچ دینے کی ہدایت کی اور ڈبل ڈیکر بس پر لاہور کی سیر کرانے اور بہترین ہوٹل میں لنچ کا اہتمام کیا گیا۔
بلوچستان کے طلبہ نے پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم کے اقدامات کی تعریف کی اور پنجاب میں تعلیم حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جب کہ وزیراعلی نے بلوچستان کے طلبہ سے ملاقاقت کے لئے مصروفیات ترک کردیں۔
مریم نواز نے کہا کہ بہت جلد بلوچستان آکر طلبہ کو ہونہار سکالرشپ دینا چاہتی ہوں، بس چلے تو پنجاب سے زیادہ اسکالر شپ اور لیپ ٹاپ بلوچستان کے طلبہ کو دوں، کافی عرصے سے بلوچستان کے طلبہ کے بارے میں سوچ رہی تھی، بلوچستان کے طلبہ کو ای بائیک دینے کا بھی جائز ہ لیا جائے گا۔۔مریم نواز شریف
جہاں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت رہی ترقی وہاں پر ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے 3مرتبہ وزارت عظمی کے دور میں بلوچستان اوپر گیا، نواز شریف نے بلوچستان پر ہر مرتبہ بھرپورتوجہ دی، شاید پنجاب سے بھی زیادہ بلوچستان توجہ کا مرکز رہا، ہر پاکستانی کی طرح میرے دل میں بھی بلوچستان کے لئے بہت محبت ہے، نواب احمد جوگیزئی نے خون سے پاکستان زندہ باد کا نعرے والا رومال ساتھ دفن کرنے کی وصیت کی، بلوچستان پاکستان کے لئے جانیں دینے والے شہداء کی سرزمین ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کے لئے دل تڑپتا ہے، بلوچستان کے بچے کسی سے کم نہیں،موافق حالات ملیں تو سب سے آگے بڑھیں گے، جتنا پنجاب کے بچوں کے بارے میں سوچتی ہوں،اتنی ہی فکر بلوچستان اور دیگر صوبے کے بچوں کے لئے بھی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دہشت گردوں کا بلوچستان میں فعال ہونا افسوسناک اور تکلیف دہ ہے،
سچائی کو عقل ودانش اور شعور کی کسوٹی پر پرکھنا چاہیے، دہشت گردخود باہر رہتے ہیں،بچے بھی باہر رکھتے ہیں اور دوسروں کے بچوں کوورغلا کر مرواتے ہیں، ہم پنجابی اور بلوچی بعد میں ہیں پہلے پاکستانی ہیں، پنجاب میں 3لاکھ سے کم آمدن والے 30ہزار بچوں کو ہونہار سکالر شپ دے رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ سرکاری ہی نہیں اچھی پرائیویٹ یونیورسٹی کے طلبہ کو پہلی مرتبہ سکالر شپ مل رہا ہے، 30ہزار میں سے ایک بھی سکالر شپ سفارش پر نہیں دیا، 18ہزار طالبات نے ہونہار سکالرشپ حاصل کیا، ا سکالر شپ دیتے ہوئے کسی سے نہیں پوچھا گیا کہ تعلق کس جماعت سے ہے، سکالرشپ حاصل کرنے والے اگلے 4سال مفت تعلیم حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں بیٹھ کر سکالر شپ نہیں دئیے،9ڈویژن میں جا کر بچوں کو سکالرشپ دئیے،
ہونہار سکالرشپ کی تقریب میں جواپنائیت اور محبت طلبہ کی طرف سے ملی،خواب سا لگتا ہے، طلبہ کی طرف سے ملنے والی محبت اور پیار کو مخالفین نے ڈرامہ قرار دیا، ہونہار اسکالر شپ میں انڈرگریجوایٹ پروگرامز کے سکینڈ ائیر اور تھرڈ ائیر کے طلبہ کو بھی شامل کیا جارہاہے، ڈیجیٹل دور میں لیپ ٹاپ کے بغیر پڑھائی ممکن نہیں، منصب عوام کی امانت ہے،اللہ اور عوام کے سامنے خود جوابدہ سمجھتی ہوں۔
وزیر اعلٰی پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں لائیوسٹاک کارڈ،گرین ٹریکٹر،کسان کارڈ،انٹرن شپ اور دیگراقدامات سے زراعت کو فروغ دے رہے ہیں، فری میڈیسن،ڈائلیسزکارڈ اور صحت کی دوسری سہولتوں سے بلوچستان کے لوگ مستفید ہوتے ہیں، مانگ کر قومیں ترقی نہیں کرتیں،2016میں آئی ایم اایف کے چنگل سے نکلے،بعد میں پھر پھنسا دیا گیا، اپنے وسائل اور انسانی ترقی کو ذریعہ بنا کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، پنجاب اور بلوچستان کو آبادی کے لحاظ سے فنڈز ملتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے،ہمارے اتنے وسائل نہیں لیکن ریونیو بڑھا کر عوام پر خرچ کرتے ہیں، سڑکیں اور پل ہی نہیں بنا رہے بلکہ لوگوں کی حالت بدلنے پر توجہ دے رہے ہیں،
ہرکسی کو ترقی کا ثمر ملنا چاہیے، پاکستان کے پہلے سرکاری نواز شریف کینسر ہسپتال بلوچستان اور دیگر صوبوں کے لوگ بھی علاج کرا سکیں گے، چین سے کینسر کے علاج کے لئے لیکویڈ نائٹروجن کرائیو سرجری مشین لارہے ہیں، سرگودھا میں پہلا نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی بننے سے کے پی کے کے لوگ بھی مستفید ہو سکیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام سے پنجاب ہی نہیں دیگر صوبوں کے بچے بھی مستفید ہورہے ہیں، بلوچستان کے شہری نے دوماہ کی فری میڈیسن ملنے پر شکریہ ادا کیا، ائیر ایمبولینس سروس سے پنجاب ہی نہیں دوسروں صوبوں کو خدمات مہیا کررہے ہیں، پنجاب میں پہلی مرتبہ غذائی قلت کے شکار طلبہ کے لئے فری میل پروگرام شروع کیا تو داخلے بڑھ گئے، زیرو آؤٹ آف سکول بچوں کا ہدف جلد حاصل کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بورڈ کے ٹاپر طلبہ کے لئے میڈل اور کیش ایوارڈ شروع کئے، 10ہزار طلبہ کو ای بائیک دے چکے ہیں مزید 1لاکھ طلبہ کو ای بائیک دیں گے، پنجاب میں پہلی آرٹی فیشل انٹیلی جنس یونیورسٹی کی تعمیر جلد شروع ہورہی ہے، سعودی عرب سے لائیو سٹاک ایکسپورٹ پر بات چیت چل رہی ہے، زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن سے کاشتکار پر ڈیزل اور بجلی کے بل کا بوجھ کم ہو گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں لائیوسٹاک کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ جانوروں کے لئے ونڈا وغیرہ خریداگیا ہے، اسموگ کے خاتمے کے ہنگامی اقدامات کئے،پنجاب اب ڈیزل پٹرول سے گرین انرجی پر جارہا ہے، پہلے شریمپ فارمنگ پروگرام سے 130ٹن شریمپ ایکسپورٹ کی جائے گی، پنجاب کو زیر پلاسٹک پر لے کر جارہے ہیں، آسان کاروبار کارڈ اور فنانس اسکیموں سے 10لاکھ سے 3 کروڑ بلاسود قرضہ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آسان کاروبار فنانس کے لئے 16ہزاراور آسان کاروبار کارڈ کے لئے 18درخواستیں آ چکی ہیں، پنجاب کو صنعت کاری کی طرف لے کر جارہے ہیں، ستھرا پنجاب پروگرام سے ایک لاکھ لوگوں کو روزگار ملا اور اربوں روپے کی انڈسٹری شروع ہوئی، پنجاب کے تمام اضلاع چند ماہ میں سیف سٹی بن جائیں گے، کبھی سفارش پر تعیناتی کی نہ میرٹ کی خلاف ورزی پسند ہے، پنجاب کے تمام بڑے شہروں کی ماسٹرپلاننگ کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹوارزم کے لئے خصوصی طورپر کوریڈور ڈویلپ کررہے ہیں، 27الیکٹرک بسیں آ چکی ہیں،500مزید بسیں آئیں گی، ایک سال میں ایک لاکھ اور 5سال میں 5لاکھ گھر بنانے کا ہدف حاصل کریں گے،
لوگوں کو 3مرلے کے پلاٹ مفت دینے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، ہمت کارڈ اور مینارٹی کارڈ کے ذریعے نادارافرارد کی مالی معاونت کی جارہی ہے، ورچوئل پولیس سٹیشن پرکال کرکے خواتین بچے ہیلپ لے سکتے ہیں، پنجاب میں 700سڑکوں کی تعمیرومرمت ہورہی ہے، فیصل آباد اور گوجرانوالہ کے بعد سرگودھا میں بھی میٹروبس سروس شروع کریں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ جب واپس جائیں تو میرٹ پر کام کریں،کام محنت اور دلجمعی سے ہوتے ہیں پیسوں سے نہیں، حکمران عوام کے دکھ تکلیف کو سمجھے گا تو صوبہ آگے بڑھے گا، ہسپتالوں،سکولوں اور گلی محلوں میں جائے بغیر عوامی حالات کا علم نہیں ہوتا۔ پاپولیشن کے حساب سے ہر صوبے کو فنڈز ملتے ہیں۔ گڈ گورننس،محنت اور کمٹ منٹ کا نام ہے، پچھلے دور میں صوبہ رل گیا،4سال سے پیسہ پتہ نہیں کہا جاتا رہا۔
پابندی وقت پر کاربند ہوں،دوسروں کو انتظار کرانا بالکل پسند نہیں، وزارت اعلی عہدہ نہیں،خدمت گزاری کا نام ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم نواز نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے طلبہ ہونہار سکالر سے بلوچستان نے بلوچستان کے طلبہ کو نواز شریف وزیر اعلی کررہے ہیں سکالر شپ کریں گے ہی نہیں رہے ہیں طلبہ کے کے لئے کی طرف
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔