پاکستان میں حجاج کرام و منظمین کی تربیت کیلئے ایک مؤثر حکمت عملی تشکیل دی جائے گی ، علامہ طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آ ن لائن)چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ جدہ میں ہونے والی عالمی حج کانفرنس و نمائش سے حجاج کرام و زائرین کیلئے سہولتوں کے مزید راستے ہموار ہوئے ہیں، پاکستان اور سعودی وزارت حج و عمرہ کے ساتھ مل کر حجاج کرام اور منظمین کی تربیت کا عمل شروع کریں گے ۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بھکاری اور غیر قانونی حج کرنے والوں کے خلاف بھرپور ایکشن لیاجانا چاہیے، وزیر اعظم پاکستان کی حج کے امور کی نگرانی مثبت تبدیلیاں لائے گی ، سعودی عرب کے دورے سے واپسی پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت حج و عمرہ زائرین کیلئے روز و شب سہولتیں پیدا کر رہی ہے ۔ سعودی عرب کے وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ ، خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور سعودی ولی عہد امیر محمد بن سلمان کی قیادت میں جو کوششیں کر رہے ہیں امت مسلمہ کو اس میں تعاون کرنا ہو گا۔ پاکستان علماء کونسل پاکستان کے حجاج و منظمین کی تربیت کیلئے ایک مؤثر حکمت عملی انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل اور ہوپ پاکستان کے تعاون سے بنا رہی ہے جس میں پاکستان کی وزارت مذہبی امور ، سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ اور سعودی عرب کے پاکستان میں سفارتخانہ سے رہنمائی لی جائے گی۔ اس سلسلہ میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے ایک منظم پروگرام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
سعودی عرب نے قومی ترانے کی تشکیل نو کے لیے آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار کی خدمات حاصل کرلیں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان، سعودی عرب تعلقات، سرمایہ کاری، تکنیکی تعاون بڑھانے پر متفق
نیویارک‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے لیے تعلقات‘ سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ نائب وزیراعظم سے سعودی عرب کے وزیر معیشت و منصوبہ بندی کی ملاقات ہوئی۔ دفترخارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا اور پائیدار امن، مشترکہ خوشحالی اور علاقائی ہم آہنگی کے وژن کی توثیق کی گئی۔ اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ماریس سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے دوران سائیڈ لائنز پر ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے غذائی تحفظ، دفاع اور علاقائی رابطوں کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ خطے کی موجودہ صورتحال اور عالمی منظرنامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیویارک میں پاکستان مشن کی جانب سے منعقدہ استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو اس ماہ کیلئے سلامتی کونسل کی صدارت کا اعزاز حاصل ہوا۔ تنازعات کا پر امن حل اور طاقت کے استعمال سے گریز منصفانہ عالمی نظام کیلئے ناگزیر ہے۔ تقریباً ہر خطے میں دیرینہ تنازعات موجود ہیں اور یکطرفہ مفاد کی پاسداری اور عالمی قانون کی پامالی ہو رہی ہے۔ تنازعات کے پرامن حل، مکالمے اور عالمی قانون کی پاسداری سے ہی امن یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کا خواہاں ہے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں خواتین اور بچوں سمیت 58 ہزار سے زائد افراد شہید کئے جا چکے ہیں۔ سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ مسئلہ فلسطین کا حل 1967ء کی سرحدوں سے پہلے والے دو ریاستی حل میں مضمر ہے۔ مشرق وسطیٰ اور فلسطین پر مباحثے کی صدارت کرنا خوش آئند۔ غزہ میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے۔ غزہ میں انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو فوری ممکن بنایا جائے۔ سیاسی مذاکرات پر مبنی دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین کیلئے ناگزیر ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہو گا۔ پاکستان شام میں پائیدار استحکام کی حمایت کرتا ہے۔ ایران پر اسرائیلی جارحیت انتہائی باعث تشویش ہے۔