Express News:
2025-06-09@19:18:26 GMT

جانوروں اور پرندوں کی باقیات کو حنوط کیسے کیا جاتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

ہمارے معاشرے میں جنگلی جانوروں اور پرندوں کو پالنے کا رجحان عام ہے۔ گھروں میں شوق کے طور پر رکھے جانے والے پرندے اور جانور جب مر جاتے ہیں، تو اکثر انہیں زمین میں دفن کر دیا جاتا ہے یا کچرے کے ڈھیر پر پھینک دیا جاتا ہے۔ لیکن ایک نوجوان، جہانگیر خان جدون، نے اس روایت کو بدل دیا ہے۔ ان کے خاندان نے ایک منفرد طریقہ اپنایا ہے، جس کے تحت جانوروں اور پرندوں کی باقیات کو محفوظ کر کے ان سے سیکھنے کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔

جہانگیر خان جدون کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ ان کے دادا نے 1918 میں شروع کیا تھا، جو وقت کے ساتھ خاندان کی روایت بنتا گیا۔ ان کے والد اور چچا نے بھی یہ کام کیا اور جہانگیر نے اسے ایک مشن کے طور پر اپنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس عمل کا مقصد جانوروں کی زندگی اور ان کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے تعلیمی مقاصد کو فروغ دینا ہے۔

قدرتی باقیات سے علم حاصل کرنے کا ذریعہ

جہانگیر خان جدون کے مطابق، وہ جانوروں اور پرندوں کی باقیات کو حنوط کر کے عجائب گھروں میں رکھتے ہیں تاکہ لوگ، خاص طور پر طلبہ، ان کے ذریعے سیکھ سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فن صرف مردہ جانوروں اور پرندوں تک محدود ہے جن کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوتا ہے اور جو تعلیمی یا تحقیقی مقاصد کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

جہانگیر نے بتایا کہ انہوں نے سب سے بڑا اونٹ اور افریقی شیر محفوظ کیا، جبکہ پرندوں میں سب سے بڑا شترمرغ اور سب سے چھوٹا ہمنگ برڈ محفوظ کیا گیا ہے۔ ان کے کام کا مقصد لوگوں میں جنگلی حیات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور انہیں قدرتی جانوروں کے قریب لے کر آنا ہے۔

حنوط کیسے کیا جاتا ہے؟

جہانگیر خان نے بتایا کہ جانور یا پرندہ مرنے کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کیا جاتا ہے۔ جلد کی صفائی اور کیمیکل پراسیسنگ کے بعد اسے ایک خاص سانچے میں تیار کیا جاتا ہے۔ جلد اصلی رکھی جاتی ہے، جبکہ آنکھیں اور دیگر ضروری حصے مصنوعی مواد سے بنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل کافی محنت طلب ہے اور بڑی مہارت کا تقاضا کرتا ہے۔

ٹرافی ہنٹنگ اور آگاہی مہم

جہانگیر کا کہنا ہے کہ حکومت کو قانونی ٹرافی ہنٹنگ کو فروغ دینا چاہیے تاکہ شکار سے حاصل شدہ باقیات کو تعلیمی مقاصد کے لیے محفوظ کیا جا سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو جنگلی حیات کے تحفظ کی اہمیت بتانے کے لیے میوزیم ایک بہترین ذریعہ ہیں، جہاں بچے اور بڑے بغیر کسی خوف کے شیر جیسے جانوروں کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں۔

تعلیمی اداروں کے لیے خدمات

جہانگیر خان مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے ساتھ بھی کام کر رہے ہیں اور طلبہ کو یہ فن سکھاتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ طلبہ کے لیے ایک منفرد تجربہ ہوتا ہے جو انہیں جنگلی حیات کے بارے میں بہتر سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔

خاندان کی روایت اور مستقبل کے عزائم

جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ ان کا خاندان اس فن کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کے مطابق، یہ کام نہ صرف ایک شوق ہے بلکہ جنگلی حیات کی بقا اور تعلیمی ترقی کے لیے ایک اہم قدم بھی ہے۔

جہانگیر خان کی خدمات اور ان کے خاندان کی روایت جنگلی حیات کے تحفظ اور آگاہی کی ایک روشن مثال ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جانوروں اور پرندوں ان کا کہنا ہے کہ جہانگیر خان کیا جاتا ہے باقیات کو کے لیے

پڑھیں:

قوم شہیدوں اور قربانیاں دینے والوں کو آج یاد رکھے

سٹی42:  پنجاب کی وزیراعلی مریم نوازشریف  نے  عید الاضحی پر پاکستانیوں کو مبارکباد دی اور ساتھ ہی کہا آج عید قربان ہے لیکن آپریشن بنیان مرصوص اور فتنہ الہندوستان کے حملوں کے دوران جان کی قربانی پیش کرنے والوں کو  ہم کیسے بھول سکتے ہیں، دہشت گردی کا شکار ہونے والے معصوم بچوں کو کیسے بھول سکتے ہیں، انسانیت کے پہلے جامع منشور خطبہ حجتہ الوداع کو یاد کرنے کادن ہے-عید الاضحی کے موقع پر اپنے ارد گردغریب او رنادار لوگو ں کو شامل کرنا ایثار و قربانی کا تقاضا ہے.

  یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا، شہباز شریف کا عید پر قوم کے نام پیغام

پنجاب کی وزیراعلی  مریم نوازشریف نے عید الاضحی پراپنے خصوصی پیغام میں امت مسلمہ بالخصوص تمام پاکستانیوں کو عیدالاضحی کی مبارکباد دی ہے-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ عیدالاضحی کے مبارک موقع پر دل کی گہرائیوں سے اللہ تعالی کی نعمتوں کا شکر بجا لاتے ہیں -خوشی ہے کہ آپریشن بنیان مرصوص کی بے مثال کامیابی کے بعد عید الاضحی کی خوشیاں بھی نصیب ہوئیں -آج عید قربان ہے لیکن آپریشن بنیان مرصوص اور فتنہ الہندوستان کے حملوں کے دوران جان کی قربانی پیش کرنے والوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ آج بڑی عید ہے دہشت گردی کا شکار ہونے والے معصوم بچوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -آج ہماری عیدہے غزہ میں دور حاضر کی بد ترین جارحیت میں شہید ہونے والے معصوم بچوں، خواتین اور دیگر بے گناہوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -آج عید الاضحی ہے پاکستان بالخصوص پنجاب میں کچے گھرو ں کے باسیوں کو کیسے بھول سکتے ہیں -آج عیدہے انسانیت کے پہلے جامع منشور خطبہ حجتہ الوداع کو یاد کرنے کادن ہے- 

ٹک ٹاکر ثنا کا قاتل نفسیاتی مریض تھا؟

وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ آج عیدہے اور عید کی یہ خوشی ہونہار سکالرشپ اور لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے بچوں کا تصور کرکے دوبالا ہوگئی ہے-عیدالاضحی کے دن گوشت اور خون کی قربانی نہیں بلکہ غصے، انا اور تکبر کی قربانی بھی دی جانی چاہیے -سنت ابراہیمی ؑکی عظیم یاد گار درحقیقت بہت بڑی قربانی ہے-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ قربانی کی عبادت کا مقصد تزکیہ نفس، تقوی، اللہ کی بندگی کا غالب آنا ہے-عید الاضحی اللہ کے لئے جینے مرنے کے عہد کی تجدید ہے -اللہ تعالی کے حکم پر تسلیم ورضا اور بندگی کے اظہار کے لئے قربانی سے دریغ نہ کرنا عید الاضحی کا پیغام ہے-حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل  ؑکی ایثار و قربانی تا ابد امر ہوگئی-عید الاضحی کے موقع پر اپنے ارد گردغریب او رنادار لوگو ں کو شامل کرنا ایثار و قربانی کا تقاضا ہے-

شہری کو اغوا کرنے والے پانچ پولیس اہلکار پکڑےگئے

متعلقہ مضامین

  • جب فیکٹریوں کے لیے خام مال نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا: شاہد خاقان عباسی
  • ریا چکرورتی کی وجہ سے بھائی کا کریئر کیسے تباہ ہوا؟
  • برف میں جما گوشت گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں کیسے پگھلائیں؟ طریقہ جانیں
  • تھرپارکر میں پاک فوج کے جوانوں نے اپنی عید کیسے منائی؟
  • بلوچستان میں عید قربان کے دسترخوان: ذائقوں سے بھرپور علاقائی پکوانوں کی کہانی
  • تم ہمارے جیسے کیسے ہو سکتے ہو؟
  • پاک-ایران سرحد پر تعینات لیویز فورس کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟
  • پاک افغان بارڈر پر پاک فوج کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟
  • عید پر گوشت کا استعمال اور صحت کا خیال کیسے رکھا جائے؟
  • قوم شہیدوں اور قربانیاں دینے والوں کو آج یاد رکھے