کوئٹہ، جبل نور القرآن میں رکھے قرآن کے قدیم نسخے اور اوراق چوری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کوئٹہ میں واقع جبل نور القرآن میں رکھے گئے قرآن پاک کے قدیم نسخے اور اوراق چوری ہوگئے، نامعلوم چور تقریباً 150قرآنی نسخے تالا اور شیشے توڑ کر لے گئے، واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
کوئٹہ شہر کے مغر ب میں کوہ چلتن میں واقع جبل نور القرآن میں رکھے گئے قرآن پاک کے قدیم نسخوں اور اوراق کے چوری کئے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
انچارج جبل نور القرآن اجمل خان کے مطابق تقریباً 150 قرآنی نسخے اور قدیم اوراق کو شیشےتوڑ کر نکالے گئے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ قدیم نسخے سرنگ کے اندر شیشوں میں ڈسپلے کئے ہوئے تھے، جبل نور القرآن میں قرآنی نسخے چوری کرنے کا مقدمہ بروری تھانے میں نامعلوم چوروں کے خلاف درج کرلیا گیا ہے ، تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ شہر کے مغرب میں واقع جبل نور القرآن1992 میں تعمیر کیا گیا تھا، یہاں پہاڑ کو تراش کر سرنگ بنائے گئے اور ان سرنگوں میں قرآن پاک کے قدیم نسخوں اور شہید اوراق کو محفوظ کیا جاتا ہے۔
جبل نور القرآن میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں قرآن پاک کے اوراق موجود ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جبل نور القرآن میں قرآن پاک کے کے قدیم
پڑھیں:
ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہوچکے،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-13
راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر جو رپورٹ لیک ہوئی ہے اس نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا ہے کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاء اور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں اس وقت عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے ہیں۔سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لیے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے گئے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاء کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لاء سے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے۔