مراکش کشتی حادثہ: ڈیڑھ کروڑ روپے میں موت خریدنے والا گوجرانوالہ کا جوان
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پاکستان میں لاکھوں نوجوان ہر سال روشن مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے بیرون ملک جانے کا فیصلہ کرتے ہیں اور بعض اوقات انہی خوابوں کو پورا کرنے کے لیے وہ غیر قانونی طریقہ بھی اختیار کر بیٹھتے ہیں اور انسانی اسمگلرز کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔
عام طور پر غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر جانے والوں کی تعداد سینٹرل پنجاب میں زیادہ ہے جن میں سیالکوٹ، منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ سرفہرست ہیں۔
گوجرانوالہ کے ایک گاؤں کے ایک 23 سالہ شخص نے بھی ایسا ہی ایک غلط فیصلہ کیا تھا۔ بہتر روزگار کے حصول کی خاطر 2 بچوں کے باپ ہارون نے غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر جانے کا ارادہ کیا اور اس غرض سے انہوں نے ایک ایجنٹ کو ڈیڑھ کروڑ روپے دے دیے۔
یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ نے مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی
مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ ہارون کا یورپ پہنچنے کا خواب تو شرمندہ تعبیر کیا ہوتا ان کی جان بھی سلامت نہ رہ سکی۔ وہ مراکش کشتی حادثے میں سمندر کی نذر ہوگئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
گوجرانوالہ لاپتا فرد مراکش کشتی حادثہ یورپ جانے کا خواب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گوجرانوالہ لاپتا فرد مراکش کشتی حادثہ یورپ جانے کا خواب مراکش کشتی
پڑھیں:
امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں ایک اور مبینہ منشیات بردار کشتی کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔
امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ہفتے کے روز بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ نشانہ بنائی گئی کشتی امریکی انٹیلی جنس اداروں کی نگرانی میں تھی اور اس کے بارے میں معلومات تھیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔
پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکی محکمہ جنگ نے صدر ٹرمپ کی ہدایت پر ایک اور ڈیزگنیٹڈ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (DTO) کی منشیات بردار کشتی پر مہلک حملہ کیا۔ کشتی میں سوار تین نر نارکو-دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز محفوظ رہیں۔”
امریکی حکام کے مطابق ستمبر سے اب تک امریکا کی جانب سے منشیات اسمگلنگ کے خلاف 12 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کارروائیاں کیریبین اور بحرالکاہل میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکا کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں مبینہ طور پر منشیات بردار کشتیوں پر میزائل حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی ان حملوں کو “ناقابلِ قبول” قرار دیتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کی جانب سے کی جانے والی یہ کارروائیاں “ماورائے عدالت قتل” کے زمرے میں آتی ہیں، لہٰذا ان کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے۔
انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے ثبوت یا عدالتی عمل کے بغیر کیے جا رہے ہیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے “ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال” کے طور پر دیکھا جائے گا۔