لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جنوری 2025)جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے شیر کا بچہ رکھنے کے الزام میں ٹک ٹاکر رجب بٹ کو سزا سنا دی،عدالت نے ٹک ٹاکر کو کمیونٹی سروس کی سزا سنائی ،رجب بٹ نے غیرقانونی طور پر شیر کا بچہ اپنے پاس رکھنے کا اعتراف کیا تھا،جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ ٹک ٹاکر رجب بٹ ایک سال تک پرو بیشن افسر کے ماتحت کمیونٹی سروس فراہم کریں گے،عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کو جانوروں کے تحفظ بارے تمام مواد رجب بٹ کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

ٹک ٹاکررجب بٹ اپنے 5 منٹ کے وی لاگ میں جانوروں کے حقوق پر گفتگو کریں گے۔ وی لاگ ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں پرو بیشن افسر کی اجازت کے بعد اپ لوڈ ہوگا۔ وی لوگ میں جانوروں کے تحفظ اور حقوق سے متعلق گفتگو ہوگی۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر پروبیشن آفیسر رجب بٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرے تو وہ حاضری کے پابند ہوں گے۔ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔

معروف ٹک ٹاکر رجب بٹ نے بیان میں اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس سے غیر قانونی طور پر شیر کا بچہ برآمد ہوا۔ غلطی کا ادراک کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے کمیونٹی سروس فراہم کروں گا اور جنگلی جانوروں کے حقوق سے متعلق مثبت پیغام دوں گا، خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔رجب بٹ کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ میرے علم میں نہیں تھا کہ جنگلی جانور تحفے کے طور پر وصول نہیں کئے جا سکتے۔

اب سمجھ گیا ہوں کہ ان حالات میں جنگلی جانوروں کو رکھنا نا مناسب ہے۔ مجھے اپنے عمل پر افسوس ہے۔ بطور سوشل میڈیا انفلوئنسر مجھے مثبت مواد بنانا چاہیئے۔ میں شیر کا بچہ رکھنے کا مجاز نہیں تھا میں نے اس عمل سے غلط مثال قائم کی ۔ رجب بٹ کے خلاف وائلڈ لائف افسر نے کلندرا جمع کروایا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل ٹک ٹاکر رجب بٹ کو غیر قانونی اسلحہ اور لائسنس کے بغیر غیر قانونی نومولود شیر کا بچہ گفٹ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

ٹک ٹاکر رجب بٹ کو پنجاب وائلڈ لائف نے پولیس کی مدد سے ان کے پارک ویو گھر سے حراست میں لیا گیا تھا۔پولیس کے چھاپے کے دوران رجب بٹ کے پاس سے غیر قانونی گن بھی برآمد ہوئی تھی۔ چونگ پولیس نے ٹک ٹاکر کو گرفتار کرکے تھانہ منتقل کردیا تھا۔چوہنگ پولیس نے سب انسپکٹر ارسلان اعجاز کی مدعیت میں رجب علی پر پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 کے تحت مقدمہ بھی درج کیاتھا۔ٹک ٹاکر کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کے متن کے مطابق رجب علی نے اپنے گھر میں ممنوعہ جانور رکھے ہوئے ہیں جو کسی قسم کا لا اینڈ آڈر کا مسئلہ بن سکتا تھا۔ جبکہ ملزم کے پارک ویو گھر میں دوران تلاشی سلور رنگ کے ڈبے سے ایک رائفل 223 بور اور گولیاں بھی برآمد ہوئیں تھیں۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹک ٹاکر رجب بٹ کو جانوروں کے شیر کا بچہ

پڑھیں:

فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟

دنیا بھر میں طاقت کے حصول اور سیاسی مفادات کی خاطر ایسی کئی کارروائیاں سامنے آئی ہیں جنہیں ’فالس فلیگ آپریشنز‘ کہا جاتا ہے۔ یہ کارروائیاں بظاہر کسی اور فریق کی جانب سے محسوس ہوتی ہیں، لیکن درپردہ کوئی اور قوت ان کی اصل ذمہ دار ہوتی ہے۔

’فالس فلیگ آپریشن‘ ایک ایسی سازش یا حملہ ہوتا ہے جو ایک فریق انجام دیتا ہے مگر اس کا الزام کسی اور پر عائد کر دیتا ہے۔ اس کا مقصد جنگ، عوامی حمایت یا سیاسی فوائد حاصل کرنا ہوتا ہے۔

اصطلاح کا پس منظر:

یہ اصطلاح سب سے پہلے بحری جنگوں میں استعمال ہوئی، جب جہاز دشمن ملک کا جھنڈا لہرا کر حملہ کرتے تاکہ ان کی اصل شناخت چھپائی جا سکے۔ آج کے دور میں یہ اصطلاح ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کی خفیہ سازشوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

فالس فلیگ آپریشنز کا مقصد:

جنگ یا فوجی کارروائی کا جواز پیدا کرنا

عوامی رائے عامہ کو قابو میں لانا

بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا

مخالفین کو کچلنے کے لیے بہانہ بنانا

کسی پیشرفت سے توجہ ہٹانا

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی بیانیہ مسترد، کشمیریوں نے مودی سرکار کی ’چال‘ قرار دیدیا

’فالس فلیگ آپریشن‘ کی اہم تاریخی مثالیں:

رائخ سٹاگ فائر (Reichstag Fire) جرمنی 1933

نازی حکومت نے اپنی پارلیمنٹ کی عمارت کو نذرِ آتش کیا اور الزام کمیونسٹوں پر لگا کر سخت قوانین نافذ کیے۔

گلائیوِٹز سانحہ (Gleiwitz Incident) جرمنی 1939

نازی جرمنی نے اپنے ہی ریڈیو اسٹیشن پر حملہ کرایا اور اس کا الزام پولینڈ پر لگا کر دوسری جنگ عظیم شروع کی۔

آپریشن نارتھ وُڈز (Operation Northwoods) امریکا 1962

امریکی فوج نے کیوبا پر حملے کا جواز پیدا کرنے کے لیے اپنی ہی سرزمین پر حملوں کا منصوبہ بنایا، مگر صدر جان ایف کینیڈی نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا۔

چیچن بم دھماکے، روس 1999

روسی شہروں میں بم دھماکوں کا الزام چیچن باغیوں پر لگایا گیا، لیکن کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کارروائیاں خود روسی خفیہ اداروں نے کیں تاکہ چیچنیا پر حملے کا جواز پیدا ہو سکے۔

ممبئی حملہ، بھارت 2008

2008 میں ہونے والی ممبئی حملوں میں 9 حملہ آوروں سمیت 174 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے، مقصد سمجھوتا ایکسپریس سانحہ کی عدالتی کارروائی سے توجہ ہٹانا تھا۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے

پلوامہ حملہ 14 فروری 2019

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قافلے پر خود کش حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 46 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے انکشاف کیا تھا کہ پلوامہ حملے کا مقصد پاکستان پر الزام لگا کر مودی حکومت اور بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچانا ہے۔

پہلگام حملہ 22 اپریل 2025

مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کی، 26 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔ اس کا مقصد عالمی برادری بالخصوص بھارت میں موجود نائب امریکی صدر کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پلوامہ حملہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن ممبئی حملہ

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے پاک بھارت صورتحال پر گہری نظر رکھنے کا اعلان کر دیا
  • بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات، رابطے بحال رکھنے پر اتفاق 
  • بھارت کی روایتی الزام تراشی
  • کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اشتہار جاری، دلچسپی رکھنے والوں سے درخواستیں طلب
  • فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟
  • پاکستان پر الزام لگانا بھارت کا پرانا وطیرہ ہے: ڈاکٹر قمر چیمہ
  • سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات
  • ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ