شیر افضل مروت اچھے آدمی، لیکن ایک اَن گائیڈڈ میزائل ہیں، لطیف کھوسہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی اور سینئر وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت ایک اَن گائیڈڈ میزائل ہیں۔ وہ اچھے آدمی ہیں مگر جارحانہ انداز میں تیز بھاگتے ہیں، جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انھوں نے کہا اگر وہ سلمان اکرم راجہ یا بیرسٹر گوہر کو گالیاں دینا شروع کر دیں اور کہیں کہ میں ہی سب کچھ ہوں تو بانی پی ٹی آئی کو انہیں ’’شٹ اپ کال‘‘ دینا ہی پڑتی ہے، اس بیان کے بعد اب وہ میرے پیچھے پڑ جائیں گے۔
سردار لطیف کھوسہ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کینیڈا کے ایک گروپ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کی جس کا اہتمام مقامی عہدیداروں کرنل (ر) سہیل انور، سلمان ارشد اور کاشف یوسف نے کیا تھا۔
سردار لطیف کھوسہ نے مختلف سوالوں کے جواب میں کہا کہ پارٹی میں کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ اگر کسی کو غلط فہمی ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کر کے اپنے علاقے بلکہ اپنے گھر نہیں جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئے گی تو اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیں گے بلکہ الیکشن لڑنے کا حق بھی ہو گا اور اس سلسلے میں پابندیوں کو ختم کر دیں گے۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے امریکہ مداخلت کرے۔ ہم عوام کی حمایت چاہتے ہیں اور بانی پی ٹی آئی جلد رہا ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سردار لطیف کھوسہ بانی پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا
پڑھیں:
ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور معروف ٹیکنالوجی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں، صدر ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر مسک ان ریپبلکنز کے خلاف ڈیموکریٹس کو فنڈنگ دیتے ہیں جو ٹرمپ کے ٹیکس میں چھوٹ اور اخراجات کے بل کی حمایت کر رہے ہیں، تو اس کے سنجیدہ نتائج ہوں گے۔
این بی سی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدرٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ اُن کا ایلون مسک سے تعلق اب ختم ہو چکا ہے اور انہوں نے تعلقات کی بحالی کی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی، ان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ تعلق اب ختم ہو چکا ہے۔
صدرٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ابھی تک ایلون مسک کے خلاف کسی قسم کی تفتیش پر گفتگو نہیں کی، لیکن اُن کے اس بیان کے بعد کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ مسک کی کمپنیوں کے معاہدوں کا جائزہ لے سکتے ہیں، سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔
ایلون مسک نے حالیہ دنوں میں ٹرمپ کے بل کو ’قابل نفرت بل‘ قرار دیا تھا، جس سے کانگریس میں اس بل کی منظوری کے امکانات کو دھچکا لگا ہے، اگرچہ مسک نے سوشل میڈیا پر اپنے کچھ سخت بیانات کو حذف کیا ہے، لیکن اس تنازعے نے دونوں کے درمیان خلیج کو مزید گہرا کردیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اس بل سے آئندہ 10 سال میں امریکی قرضے میں 2.4 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ یہ بل 4 جولائی سے پہلے منظور ہو جائے گا، لیکن سینیٹ میں موجود معمولی ریپبلکن اکثریت کے باعث اسے شدید سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایلون مسک ڈیموکریٹس سینیٹ صدر ٹرمپ