پاکستان کی 47 جامعات ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد: ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے دنیا کی بہترین یونیورسٹیز کی سال 24-2025 کی رینکنگ جاری کردی۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی مسلسل 9 ویں سال دنیا کی بہترین یونیورسٹی قرار پائی اور چین کی 2 یونیورسٹیز ایشیا کی بہترین یونیورسٹیوں کے درجے پر رہیں جب کہ پاکستان کی 47 یونیورسٹیاں رینکنگ کا حصہ ہیں۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کے مطابق قائداعظم یونیورسٹی دنیا میں 401 سے 500 کی رینکنگ اور ایشیا کی رینکنگ میں 121 نمبر پر ہے، نسٹ یونیورسٹی ایشیا میں 152، کامسیٹس 157، ایئریونیورسٹی، کامسیٹس، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد601 سے800 کی رینکنگ میں ہیں۔
سکھر آئی بی اے، یو ای ٹی ٹیکسلا اور مالاکنڈ یونیورسٹی بھی 601 سے800 کے درمیان ہے جب کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، لمز اور عبدالولی خان یونیورسٹی مردان 801 سے 1000 کے درمیان رینک ہوئیں۔
ٹائمر ہائر ایجوکیشن کے مطابق پاکستان کی 12 یونیورسٹیز 1001 سے 1200 کے درمیان رینک کی گئیں۔ رینکنگ میں 115 ممالک سے 2 ہزار یونیورسٹیوں کو رینک کیا گیا ہے جب کہ رینکنگ تعلیمی اور تحقیقی معیار، بین الاقوامی معیارات اور کارکردگی کی بنا پر کی گئی ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے مزید بتایا کہ پاکستان کی 48 یونیورسٹیوں کو ’رپورٹرز‘ کیٹیگری میں رکھا گیا ہے، رپورٹرز کیٹیگری کی یونیورسٹیوں نے اعداد و شمار مکمل جمع نہیں کرائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کی کی رینکنگ
پڑھیں:
پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنماؤں میں شامل
— فائل فوٹوپاکستان کے وزیر برائے کرپٹو و بلاک چین بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنماؤں میں شامل ہوگئے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں بلال بن ثاقب کو مشرق و مغرب کے درمیان پل قرار دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بلال بن ثاقب کو ان چند عالمی رہنماؤں میں شمار کیا گیا ہے جو کرپٹو، مصنوعی ذہانت اور مالیاتی سفارتکاری کے مستقبل کی تشکیل دے رہے ہیں۔
گزشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹ میں بلال بن ثاقب کا نام 11 مرتبہ لیا گیا، جو وال اسٹریٹ جرنل کی ان کی قیادت اور عالمی سطح پر ٹیکنالوجی، جیو پولیٹکس، اور ڈیجیٹل فنانس کے سنگم پر ان کے کردار میں گہری دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں ان کا نام دنیا کی معروف شخصیات و سرمایہ کاروں کے ساتھ لیا گیا۔
رپورٹ میں انہیں بلاک چین کے دور کے ایک نئے طرز کے رہنما کے طور پر پیش کیا گیا۔
وال اسٹریٹ جرنل نے بلال بن ثاقب کو دنیا کی آزادی کے لیے سفر کرنے والا سفیر قرار دیا اور ان کے بطور سربراہ پاکستان اسٹیٹ کرپٹو کونسل اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے کرپٹو و بلاک چین خدمات کو سراہا۔
بلال بن ثاقب حال ہی میں یاض میں منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو میں دیکھے گئے، جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں، سرمایہ کاروں اور مصنوعی ذہانت کے موجدوں سے ملاقاتیں کیں۔
ماہرین کے مطابق وال اسٹریٹ جرنل میں پاکستان کا ذکر محض علامتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک ہے۔