نیو یارک کے محکمہ پولیس نے تو واقعی کمال کر دکھایا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
نیو یارک میں پانچ دنوں کے دوران پولیس نے فائرنگ کے کسی واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی رپورٹ نہیں کی۔ 30 سال کے دوران یہ نیو یارک میں فائرنگ سے کسی کے زخمی نہ ہونے کا طویل ترین وقفہ ہے۔
نیو یارک کا شمار امریکا ہی نہیں بلکہ مغربی دنیا کے اُن چند شہروں میں ہوتا ہے جہاں جرائم کا گراف بہت بلند ہے۔ نیو یارک، سان فرانسسکو، لاس ویگاس اور چند دوسرے امریکی شہروں میں فائرنگ کے واقعات تواتر سے رونما ہوتے رہتے ہیں۔ بعض شہروں میں لُوٹ مار بھی بہت زیادہ ہے۔
نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ نیو یارک میں پانچ دن سے فائرنگ کے نتیجے میں کسی کا زخمی نہ ہونا وہ کارنامہ جس پر پولیس فورس کو سراہا جانا چاہیے۔
نیو یارک میں فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں مسلسل تین سال سے کمی واقع ہو رہی ہے۔ 2024 میں غیر معمولی بہتری دکھائی دی۔ 2023 میں بھی فائرنگ کے واقعات میں کمی آئی تھی مگر اِس کے بعد تیزی سے بہتری آئی۔
دسمبر 2024 کے دوران نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ کو فائرنگ سے کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیو یارک میں فائرنگ کے
پڑھیں:
9مئی واقعات میں ملوث ہونے پر سہیل آفریدی کی عوامی عہدے کے لیے اہلیت سوالیہ نشان ہے، اختیار ولی خان
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ سہیل آفریدی نے 9 مئی کے واقعات کے دوران مسلح گروہوں کی قیادت کی، جس سے ان کے کردار اور عوامی عہدے کے لیے اہلیت پر سنجیدہ سوالات اٹھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
اختیار ولی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ویڈیوز میں سہیل آفریدی ہنگامہ آرائی کرنے والے مظاہرین کے ساتھ موجود ہیں اور ریاستی اہلکاروں پر پتھراؤ کی قیادت کرتے نظر آرہے ہیں۔ ان کے بقول یہ شواہد اس بات میں کوئی ابہام نہیں چھوڑتے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کی براہِ راست قیادت کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اسے جعلی قرار دینے کی مہم شروع کر دی، تاہم فرانزک تحقیق کے بعد حقائق بالکل واضح ہو جائیں گے۔
اختیار ولی خان نے کہا کہ یہ کہنا کہ ویڈیوز کسی اور موقع کی ہیں، جرم کی سنگینی کو کم نہیں کرتا۔ ان کے مطابق سہیل آفریدی کا کردار 9 مئی کے دیگر ملزمان سے کہیں زیادہ سنگین نوعیت کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی، مالم جبہ کیس دوبارہ کھلنے چاہئیں، اختیار ولی خان
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بطور وزیر اعلیٰ حلف اٹھانے کے باوجود سہیل آفریدی کے بیانات اور تقاریر آئینی حلف سے انحراف ہیں، اور ریاستی اداروں کے خلاف عوام کو اکسانا سنگین بغاوت کے مترادف ہے۔
اختیار ولی نے دعویٰ کیا کہ تازہ شواہد نے سہیل آفریدی اور ان کی جماعت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے.
9 مئی کے واقعات
9 مئی 2023 کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد میں مظاہرین نے سرکاری و عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جن میں لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس بھی شامل تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9مئی we news اختیار ولی خان سہیل آفریدی کورکمانڈر ہاؤس