کراچی(کامرس رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے افراط زر میں کمی کے پیش نظر پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لانے مطالبہ کیا ہے اور بین لاقوامی مارکیٹوں میں قدم جمانے کے لیے صنعتوں کو کم شرح پر قرضوں کی فراہمی کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ملک کے بہتر معاشی مفاد میں ہمارے اس مطالبے پر ضرور غور کرنا چاہیے تاکہ صنعتکار برادری زائد پیداواری لاگت سمیت دیگر اخراجاتی مسائل سے بخوبی نمٹ سکے۔جمعہ کو جاری ایک بیان میں سائٹ ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے پچھلی بار پالیسی ریٹ میں 2فیصد کمی کی جو کہ ناکافی تھی اور13فیصد کی شرح اب بھی زیادہ ہے جس میں نمایاں کمی کی اب بھی بہت گنجائش ہے کیونکہ افراط زر میں مسلسل کمی آرہی ہے اس کے باوجود اسٹیٹ بینک کی جانب سے سنگل ڈیجٹ پر پالیسی ریٹ کو نہ لانا سمجھ سے بالا تر ہے۔احمد عظیم علوی کا کہنا تھا ہمارا مطالبہ تو پالیسی ریٹ میں 5فیصد کمی کا ہے کیونکہ بتدریج کہ پالیسی ریٹ نیچے لانے سے ملکی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور بینکوں سے قرضے لینے کے رجحان میں بھی اضافہ ہوگا جبکہ سرمائے کی قلت کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ صنعتی سرگرمیوں کو معمول کے مطابق بحال کرنے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بزنس کمیونٹی بینکوں سے اسی صورت میں رجوع کرے گی جب انہیں کم شرح پر قرضوں کی سہولت میسر آئے گی کیونکہ بزنس کمیونٹی سنگین معاشی بحران اور پیدواری لاگت میں مسلسل اضافے کے پیش نظر زائد شرح پر قرضوں لینے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پالیسی ریٹ

پڑھیں:

قطر میں عالمی اجلاس، صدر زرداری پاکستان کی ترجیحات اور پالیسی فریم ورک پیش کریں گے

صدر مملکت آصف علی زرداری دوحہ میں منعقد ہونے والی دوسری عالمی سماجی ترقیاتی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، یہ اجلاس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تحت منعقد ہورہا ہے، جس میں عالمی سطح پر سماجی تحفظ، روزگار کے مواقع اور پائیدار ترقی سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس 4 تا 6 نومبر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی، صدر مملکت آصف زرداری کی شنگھائی میں اعلیٰ سطح ملاقاتیں

صدر آصف علی زرداری کانفرنس سے خطاب میں سماجی ترقی، روزگار کے فروغ اور جامع معاشی نمو کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کریں گے۔ وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے غربت میں کمی اور کمزور طبقوں کے استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

اجلاس میں صدرِ مملکت دوحہ الائنڈ سوشل پروٹیکشن اینڈ جابز کمپیکٹ (2026-28) کے آغاز کے حوالے سے پاکستان کی تیاری کا تذکرہ بھی کریں گے۔ اس منصوبے کا مقصد غیر رسمی ملازمین، معذور افراد اور بچوں کے لیے سماجی تحفظ کے دائرہ کار کو وسعت دینا اور ماحول دوست روزگار کے مواقع بڑھانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بے نظیر ہنرمند پروگرام قوم کے نوجوانوں کو بااختیار بنائے گا، صدر مملکت آصف زرداری

صدر آصف علی زرداری دوحہ پولیٹیکل ڈیکلریشن اور عالمی ترقیاتی وعدوں سے ہم آہنگ پاکستان کے ترجیحی منصوبوں کو بھی نمایاں کریں گے، جبکہ ترقیاتی شراکت داروں اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کریں گے۔

صدرِ مملکت ایس ڈی جی اسٹیمولس، قرض برائے سماجی و ماحولیاتی تبدیلی اور چین کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو جیسے ذرائع سے مالی وسائل کے حصول کی اہمیت پر زور دیں گے۔ وہ اس بات کو بھی واضح کریں گے کہ پاکستان دوحہ سربراہی اجلاس کے نتائج کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے کے لیے پُرعزم ہے، تاکہ پائیدار اور جامع ترقی کے مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔

دورۂ قطر کے دوران صدر آصف علی زرداری عالمی و علاقائی رہنماؤں، قطر کی قیادت اور اقوامِ متحدہ سمیت اہم بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آصف علی زرداری اقوام متحدہ پاکستان جنرل اسمبلی دوحہ کانفرنس سماجی ترقی

متعلقہ مضامین

  • امبانی گروپ کی 85 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • مشرف علی زیدی وزیر اعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • قطر میں عالمی اجلاس، صدر زرداری پاکستان کی ترجیحات اور پالیسی فریم ورک پیش کریں گے
  • پراپرٹی ٹیکسوں کے نفاذ اور بلدیاتی انتخابات سےمتعلق تحریری حکمنامہ جاری
  • وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی
  • محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب میں موجود دباؤ سے متعلق 11 ٹروپیکل سائیکلون واچ جاری کردیا
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • پولیس اسٹیٹ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ