چمپئنز ٹرافی، راشد لطیف کا فخر اور شان سے اوپننگ کرانے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک)قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو بھارت پر سے توجہ ہٹانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرین شرٹس کو28سال بعد اپنے ملک میں ہونیوالے ایونٹ پر فوکس کرنا چاہیے، انہیں بھول جانا چاہیے کہ بھارت ٹیم کیا کررہی ہے البتہ اپنی ہوم کنڈیشنز کا فائدہ اٹھانے کے طریقے دیکھنے چاہیں۔ ایک انٹرویو میں سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان دفاعی چمپئن کے طور پر ایونٹ میں داخل ہوگا ، گرین شرٹس کو اٹیکنگ کرکٹ کھیلنی چاہیے، ہمارے پاس ہوم کنڈیشنز کیلئے اسپنر کی شکل میں ابرار احمد، سفیان مقیم، اسامہ میر جیسے بالرز دستیاب ہیں۔ اسی طرح بیٹنگ میں فخر زمان ، شان مسعود، صائم ایوب اور عبداللہ شفیق کا ساتھ حاصل ہے لیکن نوجوان اوپنر کی عدم موجودگی میں مجھے لگتا ہے کہ شان مسعود کیساتھ جانا چاہیے۔راشد لطیف نے کہا کہ تمام کھلاڑی باصلاحیت ہیں، صحیح امتزاج تلاش کرنا ایک چیلنج ہوسکتا ہے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ سلیکٹرز کیا سوچ رہے ہیں لیکن شاید وہ فخر اور شان مسعود کو اوپننگ جوڑی کے طور پر منتخب کریں گے، ہمیں انتظار کرکے دیکھنا پڑے گا۔ سابق کپتان نے پاکستان اور بھارت کے علاوہ انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کی ٹیموں کو بھی مضبوط قرار دیا، انکا کہنا تھا کہ یہ 4 ٹیمیں دونوں ایشیائی ٹیموں کیلئے بڑا چیلنج ہوسکتی ہیں۔ چیمپئینز ٹرافی کا افتتاحی میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19فروری کو کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ روایتی حریف پاک بھارت ٹیمیں 23فروری کو دبئی میں مدمقابل آئیں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: راشد لطیف
پڑھیں:
محسن نقوی نے کھیل کی عزت بچانے کیلئے درست مؤقف اپنایا: شاہد آفریدی کی چیئرمین پی سی بی کی تعریف
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ایشیا کپ میں پاک بھارت میچ میں بھارتی ٹیم کی جانب سے اسپرٹ آف دی گیم کی دھجیاں اڑانے پر پاکستانی ردعمل پرچیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی تعریف کی ہے۔شاہد آفریدی نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ انصاف، احترام اوراسپرٹ آف دی گیم پر قائم ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ میں چیئرمین پی سی بی کو سراہتا ہوں جنہوں نے کھیل کی عزت بچانے اور آئی سی سی سے غیر جانبداری کا مطالبہ کرنے کے لیے درست مؤقف اپنایا۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کو شفاف طریقے سے حل کرنا ضروری ہے تاکہ کرکٹ کی ساکھ برقرار رہے۔واضح رہے کہ اتوار کو ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ بھارت 7 وکٹوں سے جیت گیا لیکن بھارتی کپتان سوریا کمار نے ٹاس کے موقع پر پاکستان کے کپتان سے ہاتھ نہ ملایا جبکہ بھارتی ٹیم نے میچ ختم ہونے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں سے روایت کے مطابق ہاتھ نہ ملاکر اسپورٹس مین اسپرٹ کی دھجیاں اڑا دیں۔پاک بھارت میچ کے دوران ٹاس کے وقت اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستان کے کپتان سلمان آغا سے کہا تھا کہ ٹاس کے موقع پر شیک ہینڈ نہیں ہو گا، اینڈی پائی کرافٹ نےاس سے قبل پاکستان میڈیا منیجر سے کہا کہ یہ سب ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔پاکستان نے بھارت کے خلاف میچ میں اپنائے جانے والے رویے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ریفری تبدیل نہ کرنے کی صورت میں ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی کو واضح کر دیا ہے کہ میچ ریفری تبدیل نہ کیا گیا تو پاکستان ایشیا کپ میں مزید کوئی میچ نہیں کھیلے گا۔اس حوالے سے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ پی سی بی نے آئی سی سی کو شکایت کی ہے، میچ ریفری نے کرکٹ کی اسپرٹ کے خلاف اقدامات کیے۔محسن نقوی نے کہا کہ میچ ریفری کی جانب سے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر باضابطہ شکایت کی گئی، پی سی بی نے ایشیا کپ سے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔