اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 200 فلسطینی قیدی رہا کردیے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت مغویوں کی رہائی کے دوسرے مرحلے میں 4 خواتین اسرائیلی فوجیوں کو رہا کیا۔
خواتین اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کی پروقار تقریب غزہ کے فلسطین اسکوائر پر ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ تقریب کیلئے خاص اہمتمام کیا گیا تھا اور باقاعدہ میز کرسی پر ریڈکراس کے نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر یاداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
بعد ازاں اسرائیل نے معاہدے کے تحت 200 فلسطینی قیدی رہا کر دیے جن میں سے 114 فلسطینی قیدی مقبوضہ مغربی کنارے پہنچے۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ 70 فلسطینی قیدی مصر اور 16 فلسطینی قیدی غزہ کے علاقے خان یونس پہنچ گئے۔
اسرائیلی قید سے رہا ہونے والوں میں رائد السعدی بھی شامل ہیں جو 36 سال سے اسرائیلی قید میں تھے۔
رائد السعدی کون ہیں؟
رائد السعدی 3 جنوری 1963 کو جنین کے قصبے السِیلہ الحارثیہ میں پیدا ہوئے۔ رائد السعدی بچپن سے ہی اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کیلئے مشہور تھے اور انہیں 17 سال کی عمر میں 6 ماہ تک گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے اپنے قصبے میں بجلی کے کھمبوں پر فلسطینی پرچم لہرایا تھا۔
وہ اگست 1989 سے گرفتار ہیں اور اسرائیلی عدالتوں نے انہیں اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز سے تعلق رکھنے اور فوجی کارروائی کرنے کے الزام میں دو بار عمر قید کے ساتھ ساتھ مزید 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
رائد السعدی نے دوران اسیری اپنے خاندان کے کئی افراد کو کھویا، ان کی والدہ بھی 2014 میں انتقال کر گئی تھیں جبکہ والد بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔
جیل میں 35 سال مکمل ہونے پر رائد السعدی نے گھر ایک خط بھیجا تھا جس میں کہا تھاکہ مجھے اپنے والد کی یاد آتی ہے ان کی آنکھوں میں وہ چمک دیکھنے کے لیے جو ان سے چھین لی گئی تھی جب وہ اداسی اور غم میں رو رہے تھے۔
انہوں نے لکھاکہ مجھے اپنی ماں کی مٹی یاد آتی ہے، ان کی قبر پر کھڑے ہوکر گھر کی دہلیز پر بیٹھ کر گزاری گئی زندگی کے لیے معافی مانگنا چاہتا ہوں اور ہر ساتھ اس امید پر میرا نام پکارتی ہے کہ یہ میں ہی ہوں گا۔”

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فلسطینی قیدی رائد السعدی

پڑھیں:

 بھارتی سکھ فوجیوں کا پاکستان مخالف جنگی منصوبوں میں حصہ لینے سے انکار

سکھ فوجیوں نے پاکستان کے خلاف مودی کے جنگی منصوبوں میں حصہ لینے سے انکار کردیا۔

گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مودی کا بھارت بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کو حاصل کرنے کے لیے سکھ فوجیوں کو پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

بھارتی فوج کے سکھ سپاہیوں نے پاکستان کے خلاف مودی کے کسی بھی جنگی منصوبے کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے خود کوانتہا پسندانہ مہم جوئی سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  بھارتی سکھ فوجیوں کا پاکستان مخالف جنگی منصوبوں میں حصہ لینے سے انکار
  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی نائب صدر بھی مشکل میں پڑ گئے
  • غزہ پر مستقل قبضے کا اسرائیلی خواب
  • لاہور کی جیلوں میں قیدی شدید مشکلات کا شکار، پنجاب اسمبلی کمیٹی نے نوٹس لے لیا
  • بھارتی ’’فالس فلیگ آپریشنز‘‘کا طویل اور تاریک ماضی
  • دو کے  بدلے تین؛ فارن آفس نے انڈیا کے تین اتاشیوں کو پاکستان سے نکلنے کا حکم دے دیا
  • چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر
  • صیہونی فوج اور معاشرے میں افراتفری
  • بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی تاریخ طویل: پاکستان کو بدنام کرنے کی سازشیں بے نقاب
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید