کراچی کی جامعہ اردو میں یومِ امام علی علیہ السلام کی پروقار تقریب
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام ٹائمز: پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد بین الاقوامی شہرت یافتہ ثناء خواں حضرات نے رسول پاکؐ، حضرت علیؑ اور اہلبیتؑ کی شان میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔ اس موقع پر جامعہ میں موجود پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور اے پی ایم ایس او، نے بھی اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام ذمہ داران اور کارکنان سمیت شرکت کی اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن جامعہ اردو گلشن یونٹ کی جانب سے عبد القدیر خان آڈیٹوریم میں یومِ علیؑ کے نام سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد اتحاد بین المسلمین کے فروغ کو اجاگر کرنا تھا۔ تقریب میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے جید علمائے کرام، اساتذہ اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ڈسٹرکٹ پروفیشنل کے صدر مہدی علی، جامعہ اردو کی رجسٹرار سعدیہ خلیل، کمپیوٹر سائنس کے ڈیپارٹمنٹ ہیڈ اختر رضا، ریاضی کی ڈیپارٹمنٹ ہیڈ شاہین عباس، پروفیسر صداقت علی اشتر اور ڈاکٹر الیاس خاکی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد بین الاقوامی شہرت یافتہ ثناء خواں حضرات نے رسول پاکؐ، حضرت علیؑ اور اہلبیتؑ کی شان میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔ اس موقع پر جامعہ میں موجود مختلف طلبہ تنظیموں، بشمول آئی ایس او کراچی یونیورسٹی یونٹ، آئی ایس او عبدالحق کیمپس یونٹ، آئی ایس او داؤد یونیورسٹی یونٹ اور جامعہ میں موجود پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور اے پی ایم ایس او، نے بھی اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام زمہ داران اور کارکنان سمیت شرکت کی اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ تقریب کا اختتام دعائے امام زمانہ (عجل اللہ فرجہ الشریف) اور کیک کٹنگ کے ساتھ ہوا۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-3
لاہور(صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اس واقعے کا فی الفور نوٹس لیا جائے ، یہ کارروائیاں نہ صرف آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔ ناظم اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سیکورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمے دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی۔